Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: What is dawn)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2171.
حضرت سمرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”بلال کی اذان اور اس سفیدی (فجر کاذب) سے تمہیں دھوکا نہ لگے حتیٰ کہ فجر اس طرح دائیں بائیں پھیل جائے۔“ ابوداؤد (راوی) نے کہا: اور اس (استاد شعبہ) نے اپنے دونوں ہاتھ کھول کر دائیں بائیں کھینچ کر پھیلائے۔
تشریح:
حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی اذان نہ تو تہجد کے لیے تھی کیونکہ نفل نماز کے لیے اذان نہیں اور نہ سحری کے لیے کیونکہ اذان نماز کے لیے ہوتی ہے، کھانے پینے کے لیے نہیں، بلکہ فجر کی نماز کے لیے ہی ہوتی ہے لیکن وقت سے کچھ پہلے، البتہ اس اذان سے کوئی شخص تہجد یا سحری کا فائدہ اٹھا سکتا ہے، جیسے مغرب کی اذان سے افطاری کا فائدہ اٹھا لیا جاتا ہے۔ رسول اللہﷺ کے دور میں اگرچہ ان دو اذانوں کے درمیان زیادہ فاصلہ نہ ہوتا تھا مگر چونکہ یہ فاصلہ مقرر نہیں، لہٰذا یہ زیادہ بھی ہو سکتا ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2172
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2170
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2173
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت سمرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”بلال کی اذان اور اس سفیدی (فجر کاذب) سے تمہیں دھوکا نہ لگے حتیٰ کہ فجر اس طرح دائیں بائیں پھیل جائے۔“ ابوداؤد (راوی) نے کہا: اور اس (استاد شعبہ) نے اپنے دونوں ہاتھ کھول کر دائیں بائیں کھینچ کر پھیلائے۔
حدیث حاشیہ:
حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی اذان نہ تو تہجد کے لیے تھی کیونکہ نفل نماز کے لیے اذان نہیں اور نہ سحری کے لیے کیونکہ اذان نماز کے لیے ہوتی ہے، کھانے پینے کے لیے نہیں، بلکہ فجر کی نماز کے لیے ہی ہوتی ہے لیکن وقت سے کچھ پہلے، البتہ اس اذان سے کوئی شخص تہجد یا سحری کا فائدہ اٹھا سکتا ہے، جیسے مغرب کی اذان سے افطاری کا فائدہ اٹھا لیا جاتا ہے۔ رسول اللہﷺ کے دور میں اگرچہ ان دو اذانوں کے درمیان زیادہ فاصلہ نہ ہوتا تھا مگر چونکہ یہ فاصلہ مقرر نہیں، لہٰذا یہ زیادہ بھی ہو سکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سمرہ بن جندب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلال کی اذان تمہیں ہرگز دھوکہ میں نہ ڈالے، اور نہ یہ سفیدی یہاں تک کہ فجر کی روشنی اس طرح اور اس طرح“، یعنی چوڑائی میں پھوٹ پڑے ابوداؤد (طیالسی) کہتے ہیں: (شعبہ) نے اپنے دونوں ہاتھ دائیں بائیں بڑھا کر پھیلائے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Samurah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Do not be confused by the Adhan of Bilal (RA), or by this whiteness, until dawn appears like this” - meaning horizontally. (One of the narrators) Abu Dawud said: “And he spread out his hands gesturing to the right and left.” (Sahih)