موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ الْفَرْقِ بَيْنَ دَمِ الْحَيْضِ وَالِاسْتِحَاضَةِ)
حکم : صحیح
218 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ وَلَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ فَإِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ فَإِذَا ذَهَبَ قَدْرُهَا فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي
سنن نسائی:
کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
باب: حیض اور استحاضے کے خون میں فرق
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
218. حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: اے اللہ کے رسول! میں کبھی خون سے پاک نہیں ہوتی تو کیا نماز چھوڑ ہی دوں؟ آپ نے فرمایا: ’’یہ تو رگ (کا خون) ہے، حیض (کا) نہیں ہے، لہٰذا جب حیض آنا شروع ہو تو نماز چھوڑ دو، پھر جب حیض کے دن گزر جائیں تو خون کے اثرات دھولو، یعنی غسل کرو اور نماز شروع کر دو۔‘‘