باب: اس حدیث میں ابو صالح کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning the Different Reports from Abu Salih in this Narration)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2215.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”انسان جو نیکی کرتا ہے، وہ اس کے لیے دس گنا سے سات سو گنا تک لکھی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: مگر روزہ کہ وہ میرے لیے ہے اور اس کا بدلہ میں ہی دوں گا۔ وہ میری وجہ سے اپنی شہوت اور کھانے پینے سے دست کش ہوتا ہے۔ روزہ ڈھال ہے۔ روزے دار کے حصے میں دو خوشیاں ہیں، ایک تو افطار کے وقت اور دوسری اپنے رب سے ملاقات کے وقت۔ اور روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری کی خوشبو سے زیادہ عمدہ ہے۔“
تشریح:
(1) ”دس گنا سے سات سو گنا تک۔“ کم از کم دس گنا تو اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ وعدے کی بنا پر ہے: ﴿مَنْ جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا﴾(الانعام: ۱۶۰)”جو شخص ایک نیکی لائے گا اس کے لیے اس کا دس گنا (ثواب) ہے۔“ اور زائد اپنے اپنے خلوص کی کمی بیشی کے لحاظ سے۔ (2) ”ڈھال ہے۔“ یعنی گناہوں سے اور قیامت کے دن آگ سے ڈھال ہوگا۔ گناہوں سے مضبوط ڈھال بنا رہا تو آگ سے بھی مضبوط ڈھال ہوگا۔ یہاں کمزور ڈھال ثابت ہوا تو آخرت میں بھی کمزور ڈھال ہوگا، لہٰذا روزے کو ہر قسم کی کمزوری سے محفوظ رکھنا چاہیے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2216
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2214
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2217
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”انسان جو نیکی کرتا ہے، وہ اس کے لیے دس گنا سے سات سو گنا تک لکھی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: مگر روزہ کہ وہ میرے لیے ہے اور اس کا بدلہ میں ہی دوں گا۔ وہ میری وجہ سے اپنی شہوت اور کھانے پینے سے دست کش ہوتا ہے۔ روزہ ڈھال ہے۔ روزے دار کے حصے میں دو خوشیاں ہیں، ایک تو افطار کے وقت اور دوسری اپنے رب سے ملاقات کے وقت۔ اور روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری کی خوشبو سے زیادہ عمدہ ہے۔“
حدیث حاشیہ:
(1) ”دس گنا سے سات سو گنا تک۔“ کم از کم دس گنا تو اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ وعدے کی بنا پر ہے: ﴿مَنْ جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا﴾(الانعام: ۱۶۰)”جو شخص ایک نیکی لائے گا اس کے لیے اس کا دس گنا (ثواب) ہے۔“ اور زائد اپنے اپنے خلوص کی کمی بیشی کے لحاظ سے۔ (2) ”ڈھال ہے۔“ یعنی گناہوں سے اور قیامت کے دن آگ سے ڈھال ہوگا۔ گناہوں سے مضبوط ڈھال بنا رہا تو آگ سے بھی مضبوط ڈھال ہوگا۔ یہاں کمزور ڈھال ثابت ہوا تو آخرت میں بھی کمزور ڈھال ہوگا، لہٰذا روزے کو ہر قسم کی کمزوری سے محفوظ رکھنا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ابن آدم جو بھی نیکی کرتا ہے اس کے لیے دس سے لے کر سات سو گنا تک بڑھا کر لکھی جاتی ہیں۔ اللہ عزوجل فرماتا ہے: سوائے روزے کے کیونکہ وہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا، وہ اپنی شہوت اور اپنا کھانا پینا میری خاطر چھوڑتا ہے، روزہ ڈھال ہے، روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں۔ ایک خوشی اسے اپنے افطار کے وقت حاصل ہوتی ہے اور دوسری خوشی اسے اپنے رب سے ملنے کے وقت حاصل ہو گی، اور روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی بو سے زیادہ پاکیزہ ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah said: “There is no good deed that the son of Adam does, but between ten and seven hundred Hasanahs will be recorded for him. Allah, the Mighty and Sublime, said: ‘Except fasting, for it is for Me and I shall reward for it. He gives up his desires and his food for My sake. Fasting is a shield, and the fasting person has two moments of joy. One when he breaks his fast and another when he meets his Lord. And the smell that comes from the mouth of the fasting person is better before Allah than the fragrance of musk.” (Sahih)