قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ الِاغْتِسَالُ أَوَّلَ اللَّيْلِ وَآخِرَهُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

223 .   أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ بُرْدٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ عَنْ غُضَيْفِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَسَأَلْتُهَا قُلْتُ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْتَسِلُ مِنْ أَوَّلِ اللَّيْلِ أَوْ مِنْ آخِرِهِ قَالَتْ كُلَّ ذَلِكَ رُبَّمَا اغْتَسَلَ مِنْ أَوَّلِهِ وَرُبَّمَا اغْتَسَلَ مِنْ آخِرِهِ قُلْتُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَ فِي الْأَمْرِ سَعَةً

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: غسل جنابت رات کے شروع میں بھی ہو سکتا ہے اور آخر میں بھی

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

223.   غضیف بن حارث بیان کہتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے پاس گیا اور ان سے پوچھا کہ اللہ کے رسول ﷺ رات کے شروع میں غسل فرمایا کرتے تھے یا رات کے آخر میں؟ حضرت عائشہ ؓ  ن‬ے فرمایا: دونوں وقت، کبھی رات کے شروع ہی میں غسل فرما لیتے اور کبھی آخر رات کو غسل فرماتے۔ میں نے کہا: ہر تعریف اللہ کی جس نے اس معاملے میں وسعت رکھی ہے۔