Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Fasting Continually)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2384.
حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ حضرت حمزہ بن عمرو اسلمی ؓ نے رسول اللہﷺ سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! میں لگا تار روزے رکھتا ہوں تو کیا سفر میں بھی رکھ لیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ”اگر تو چاہے تو رکھ لے اور اگر چاہے تو نہ رکھ۔“
تشریح:
یہاں پے در پے روزوں سے پورے سال کے مسلسل روزے رکھنا مراد نہیں کیونکہ احادیث میں اس کی سخت ممانعت ہے، شرعاً ایسے روزے نا قابل اعتبار ہیں۔ مجموعی دلائل کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں سرد الصیام سے مراد مسلسل مہینہ دو مہینے روزے رکھنا ہے اور بس۔ واللہ أعلم اور اس کے جواز میں ان شاء اللہ کوئی تردد نہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2385
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2383
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2386
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ حضرت حمزہ بن عمرو اسلمی ؓ نے رسول اللہﷺ سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! میں لگا تار روزے رکھتا ہوں تو کیا سفر میں بھی رکھ لیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ”اگر تو چاہے تو رکھ لے اور اگر چاہے تو نہ رکھ۔“
حدیث حاشیہ:
یہاں پے در پے روزوں سے پورے سال کے مسلسل روزے رکھنا مراد نہیں کیونکہ احادیث میں اس کی سخت ممانعت ہے، شرعاً ایسے روزے نا قابل اعتبار ہیں۔ مجموعی دلائل کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں سرد الصیام سے مراد مسلسل مہینہ دو مہینے روزے رکھنا ہے اور بس۔ واللہ أعلم اور اس کے جواز میں ان شاء اللہ کوئی تردد نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ حمزہ بن عمرو اسلمی ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: اللہ کے رسول! میں ایک ایسا آدمی ہوں جو مسلسل روزے رکھتا ہو، تو کیا سفر میں بھی روزہ رکھ سکتا ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر چاہو تو رکھو اور اگر چاہو تو نہ رکھو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Aishah (RA) that Hamzah bin ‘Amr Al-Aslami asked the Messenger of Allah (ﷺ): “Messenger of Allah, I am a man who fasts continually; should I fast when traveling?” He said: “Fast if you wish and break your fast if you wish.” (Sahih).