قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ صَوْمِ يَوْمٍ وَإِفْطَارُ يَوْمٍ وَذِكْرُ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ فِي ذَلِكَ لِخَبَرِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فِيهِ)

حکم : صحیح 

2389. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو أَنْكَحَنِي أَبِي امْرَأَةً ذَاتَ حَسَبٍ فَكَانَ يَأْتِيهَا فَيَسْأَلُهَا عَنْ بَعْلِهَا فَقَالَتْ نِعْمَ الرَّجُلُ مِنْ رَجُلٍ لَمْ يَطَأْ لَنَا فِرَاشًا وَلَمْ يُفَتِّشْ لَنَا كَنَفًا مُنْذُ أَتَيْنَاهُ فَذَكَرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ائْتِنِي بِهِ فَأَتَيْتُهُ مَعَهُ فَقَالَ كَيْفَ تَصُومُ قُلْتُ كُلَّ يَوْمٍ قَالَ صُمْ مِنْ كُلِّ جُمُعَةٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ صُمْ يَوْمَيْنِ وَأَفْطِرْ يَوْمًا قَالَ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ قَالَ صُمْ أَفْضَلَ الصِّيَامِ صِيَامَ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام صَوْمُ يَوْمٍ وَفِطْرُ يَوْمٍ

مترجم:

2389.

حضرت مجاہد بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ نے مجھ سے فرمایا کہ میرے والد نے ایک صاحب رتبہ (عالی نسب) خاتون سے میرا نکاح کر دیا، پھر وہ (اکثر) اس کے پاس آکر اس کے خاوند کے (یعنی میرے) بارے میں پوچھتے تو وہ خاتون کہتی: بڑے اچھے آدمی ہیں جو کبھی میرے بستر پر نہیں آئے اور جب سے میں آئی ہوں، کبھی میرا پہلو تلاش نہیں کیا۔ میرے والد نے یہ بات نبیﷺ کے گوش گزار کی تو آپ نے فرمایا: ”اسے لے کر میرے پاس آنا۔“ میں ان کے ساتھ آپﷺ کے پاس حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا: ”تم روزے (نفل) کیسے رکھتے ہو؟“ میں نے عرض کیا: ہر روز۔ آپ نے فرمایا: ”ہر ہفتے سے تین دن روزے رکھو۔“ میں نے عرض کیا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”دو دن روزہ رکھو اور ایک دن ناغہ کرو۔“ میں نے عرض کیا: میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”داؤد ؑ کی طرح روزے رکھو جو افضل ترین روزے ہیں۔ ایک دن روزہ، ایک دن ناغہ۔“