باب: ایک ماہ میں دس دن کے روزے رکھنا اوراس بارے میں حضرت عبد اللہ بن عمروؓ کی حدیث بیان کرنے والوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Fasting ten days of the month, and the Different Wording Reported by the Narrators in the Narration Of 'Abdullah Bin 'Amr About It)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2400.
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے منقول ہے، مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مہینے میں ایک دفعہ قرآن مجید ختم کیا کر۔“ میں نے کہا: میں اس سے زائد کی طاقت رکھتا ہوں۔ اس طرح میں بار بار آپ سے مزید مطالبہ کرتا رہا حتیٰ کہ آپ نے فرمایا: ”پانچ دن میں ختم کر لیا کر۔“ آپ نے فرمایا: ”مہینے میں تین روزے رکھا کر۔“ میں نے کہا: مجھے اس سے زائد کی طاقت ہے۔ اس طرح میں آپ سے بار بار مطالبہ کرتا رہا حتیٰ کہ آپ نے فرمایا: ”داؤد ؑ کی طرح روزے رکھ جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ پسندیدہ ہیں۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔“
تشریح:
”پانچ دن میں۔“ حدیث: ۲۳۹۲ کے تحت گزر چکا ہے کہ آخر کار آپ نے تین دن میں ختم قرآن کی اجازت دے دی تھی۔ تفصیل وہاں دیکھی جائے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2401
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2399
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2402
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
پہلے وضاحت ہو چکی ہے کہ اختلاف سے مراد اختصار اور تفصیل ہے
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے منقول ہے، مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مہینے میں ایک دفعہ قرآن مجید ختم کیا کر۔“ میں نے کہا: میں اس سے زائد کی طاقت رکھتا ہوں۔ اس طرح میں بار بار آپ سے مزید مطالبہ کرتا رہا حتیٰ کہ آپ نے فرمایا: ”پانچ دن میں ختم کر لیا کر۔“ آپ نے فرمایا: ”مہینے میں تین روزے رکھا کر۔“ میں نے کہا: مجھے اس سے زائد کی طاقت ہے۔ اس طرح میں آپ سے بار بار مطالبہ کرتا رہا حتیٰ کہ آپ نے فرمایا: ”داؤد ؑ کی طرح روزے رکھ جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ پسندیدہ ہیں۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔“
حدیث حاشیہ:
”پانچ دن میں۔“ حدیث: ۲۳۹۲ کے تحت گزر چکا ہے کہ آخر کار آپ نے تین دن میں ختم قرآن کی اجازت دے دی تھی۔ تفصیل وہاں دیکھی جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”قرآن ایک مہینہ میں پڑھا کرو“، میں نے عرض کیا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں، اور پھر میں برابر آپ سے مطالبہ کرتا رہا، یہاں تک کہ آپ نے فرمایا: ”پانچ دن میں پڑھا کرو، اور مہینہ میں تین دن روزہ رکھو“، میں نے عرض کیا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں، تو میں برابر آپ سے مطالبہ کرتا رہا یہاں تک کہ آپ نے فرمایا: ”داود ؑ کا روزہ رکھو، جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ پسند ہے، وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے، اور ایک دن بغیر روزہ کے رہتے تھے۔“
حدیث حاشیہ:
w
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Amr said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said to me: ‘Read the Qur’an in a month.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ And I kept asking him until he said: ‘In five days.’ And he said: ‘Fast three days a month.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ and I kept asking him until he said: ‘Observe the most beloved of fasting to Allah, the Mighty and Sublime, the fast of Dawud ؑ. He used to fast one day and not the next.” (Sahih)