قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ صِيَامِ خَمْسَةِ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2402 .   أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ قَالَ أَنْبَأَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ وَهُوَ الْحَذَّاءُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أَبِيكَ زَيْدٍ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذُكِرَ لَهُ صَوْمِي فَدَخَلَ عَلَيَّ فَأَلْقَيْتُ لَهُ وِسَادَةَ أَدَمٍ رَبْعَةً حَشْوُهَا لِيفٌ فَجَلَسَ عَلَى الْأَرْضِ وَصَارَتْ الْوِسَادَةُ فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَهُ قَالَ أَمَا يَكْفِيكَ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ خَمْسًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ سَبْعًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ تِسْعًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِحْدَى عَشْرَةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَوْمَ فَوْقَ صَوْمِ دَاوُدَ شَطْرَ الدَّهْرِ صِيَامُ يَوْمٍ وَفِطْرُ يَوْمٍ

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: مہینے میں پانچ دن روزے رکھنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2402.   حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بیان فرمایا کہ رسول اللہﷺ کے سامنے میرے مسلسل روزے رکھنے کا ذکر ہوا۔ آپ میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے آپ کے لیے ایک درمیانہ سا چمڑے کا گدا بچھایا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی لیکن آپ زمین ہی پر بیٹھ گئے اور وہ گدا میرے اور آپ کے درمیان رہ گیا۔ آپ نے فرمایا: ”تجھے ہر مہینے سے تین روزے کافی ہیں؟“ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! (مزید اجازت دیجئے)۔ آپ نے فرمایا: ”پانچ روزے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! (مزید)۔ آپ نے فرمایا: ”سات روزے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! (کچھ اور)۔ آپ نے فرمایا: ”نو روزے۔“ میں پھر بولا: اے اللہ کے رسول! (کچھ اور)۔ آپ نے فرمایا: ”گیارہ روزے۔“ میں نے پھر کہا: اے اللہ کے رسول! (کچھ اور)۔ تو نبیﷺ نے فرمایا: ”حضرت داؤد ؑ کے روزوں سے بڑھ کر کوئی روزہ نہیں، یعنی نصف زمانہ کہ ایک دن روزہ اور ایک دن ناغہ۔“