Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Fasting Five Days of the Month)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2402.
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بیان فرمایا کہ رسول اللہﷺ کے سامنے میرے مسلسل روزے رکھنے کا ذکر ہوا۔ آپ میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے آپ کے لیے ایک درمیانہ سا چمڑے کا گدا بچھایا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی لیکن آپ زمین ہی پر بیٹھ گئے اور وہ گدا میرے اور آپ کے درمیان رہ گیا۔ آپ نے فرمایا: ”تجھے ہر مہینے سے تین روزے کافی ہیں؟“ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! (مزید اجازت دیجئے)۔ آپ نے فرمایا: ”پانچ روزے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! (مزید)۔ آپ نے فرمایا: ”سات روزے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! (کچھ اور)۔ آپ نے فرمایا: ”نو روزے۔“ میں پھر بولا: اے اللہ کے رسول! (کچھ اور)۔ آپ نے فرمایا: ”گیارہ روزے۔“ میں نے پھر کہا: اے اللہ کے رسول! (کچھ اور)۔ تو نبیﷺ نے فرمایا: ”حضرت داؤد ؑ کے روزوں سے بڑھ کر کوئی روزہ نہیں، یعنی نصف زمانہ کہ ایک دن روزہ اور ایک دن ناغہ۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2403
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2401
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2404
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بیان فرمایا کہ رسول اللہﷺ کے سامنے میرے مسلسل روزے رکھنے کا ذکر ہوا۔ آپ میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے آپ کے لیے ایک درمیانہ سا چمڑے کا گدا بچھایا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی لیکن آپ زمین ہی پر بیٹھ گئے اور وہ گدا میرے اور آپ کے درمیان رہ گیا۔ آپ نے فرمایا: ”تجھے ہر مہینے سے تین روزے کافی ہیں؟“ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! (مزید اجازت دیجئے)۔ آپ نے فرمایا: ”پانچ روزے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! (مزید)۔ آپ نے فرمایا: ”سات روزے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! (کچھ اور)۔ آپ نے فرمایا: ”نو روزے۔“ میں پھر بولا: اے اللہ کے رسول! (کچھ اور)۔ آپ نے فرمایا: ”گیارہ روزے۔“ میں نے پھر کہا: اے اللہ کے رسول! (کچھ اور)۔ تو نبیﷺ نے فرمایا: ”حضرت داؤد ؑ کے روزوں سے بڑھ کر کوئی روزہ نہیں، یعنی نصف زمانہ کہ ایک دن روزہ اور ایک دن ناغہ۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوقلابۃ ابوالملیح سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں تمہارے والد زید کے ساتھ عبداللہ بن عمرو ؓ کے پاس آیا، تو انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے میرے روزہ کا ذکر کیا گیا تو آپ میرے پاس تشریف لائے، میں نے آپ کے لیے چمڑے کا ایک درمیانی تکیہ لا کر رکھا جس کا بھراؤ کھجور کی پیتاں تھیں، آپ زمین پر بیٹھ گئے، اور تکیہ ہمارے اور آپ کے درمیان ہو گیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا ہر مہینے میں تین دن تمہارے روزہ کے لیے کافی نہیں ہیں؟“ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! (کچھ بڑھا دیجئیے) آپ نے فرمایا: ”پانچ دن کر لو“، میں نے پھر عرض کیا: اللہ کے رسول! (کچھ بڑھا دیجئیے) آپ نے فرمایا: ”سات دن کر لو“، میں نے پھر عرض کیا: اللہ کے رسول! کچھ اور بڑھا دیجئیے! آپ نے فرمایا: ”نو دن“، میں نے پھر عرض کیا: اللہ کے رسول! (کچھ اور بڑھا دیجئیے) تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”گیارہ دن کر لو“، میں نے پھر عرض کیا: اللہ کے رسول! (کچھ بڑھا دیجئیے) آپ نے فرمایا: ”داود ؑ کے روزہ سے بڑھ کر کوئی روزہ نہیں ہے، اور وہ اس طرح ہے ایک دن روزہ رکھا جائے، اور ایک دن بغیر روزہ کے رہا جائے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn Al-Malih said: "I entered with Zaid upon 'Abdullah bin Amr and he narrated: 'The Messenger of Allah was told about my fasting, so he entered upon me and I gave him an average-sized leather pillow that was stuffed with palm fibers. He sat in the ground with the pillow between myself and him, and said: "Will it not be sufficient for you to fast three days each months?" I said: O Messenger of Allah! He said: "He said: "Eleven." I said: "O Messenger of Allah!" Then the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "There is not fast better than the fast of Dawud ؑ, half of a lifetime, fasting one day and not next.