Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Fasting Four Days of the Month)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2403.
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ کا بیان ہے کہ مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مہینے میں ایک روزہ رکھ لے، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔“ میں نے کہا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ فرمایا: ”پھر دو دن روزہ رکھ لے، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔“ میں نے عرض کیا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تین دن روزہ رکھ لے، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔“ میں نے عرض کیا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ آپ نے فرمایا: ”چار دن روزہ رکھ لے۔ تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔“ میں نے کہا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”افضل ترین روزہ حضرت داؤد ؑ کا روزہ ہے۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن ناغہ کرتے تھے۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2404
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2402
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2405
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ کا بیان ہے کہ مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مہینے میں ایک روزہ رکھ لے، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔“ میں نے کہا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ فرمایا: ”پھر دو دن روزہ رکھ لے، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔“ میں نے عرض کیا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تین دن روزہ رکھ لے، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔“ میں نے عرض کیا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ آپ نے فرمایا: ”چار دن روزہ رکھ لے۔ تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جائے گا۔“ میں نے کہا: مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”افضل ترین روزہ حضرت داؤد ؑ کا روزہ ہے۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن ناغہ کرتے تھے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”مہینے میں ایک دن روزہ رکھو تمہیں باقی دنوں کا ثواب ملے گا“، میں نے عرض کیا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں، آپ نے فرمایا: ”دو دن رکھ لیا کر، تجھے باقی دنوں کا ثواب مل جایا کرے گا“، میں نے کہا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں، آپ نے فرمایا: ”تو تین دن رکھ لیا کرو تمہیں باقی دنوں کا بھی اجر ملا کرے گا“، میں نے کہا: میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں، تو آپ نے فرمایا: ”چار دن رکھ لیا کرو باقی دنوں کا بھی اجر بھی تمہیں ملا کرے گا“، میں نے عرض کیا: میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سب سے افضل روزہ داود ؑ کا روزہ ہے، وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
‘Abdullah bin ‘Amr said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said to me: ‘Fast one day of the month and you will have the reward of what is left.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ He said: ‘Fast two days and you will have the reward of what is left.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ He said: ‘Fast three days and you will have the reward of what is left.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ He said: ‘Fast four days and you will have the reward of what is left.’ I said: ‘I am able to do more than that.’ The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘The best fasting is the fast of Dawud ؑ; he used to fast one day and not the next.” (Sahih)