باب: ہر ماہ تین دن روزے رکھنے کے بارے میں ابو ہریرہؓ کی حدیث کے بیان کرنے میں ابو عثمان کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning The Differences Reported From Abu 'Uthman In The Hadith Of Abu Hurairah Regarding Fasting Three Days Out Of Each Month)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2410.
حضرت ابو ذر ؓ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ نے فرماتے سنا: ”جو شخص ہر مہینے سے تین روزے رکھے تو گویا مہینے بھر کے روزے ہوگئے (یا اسے مہینے بھر کے روزوں کا ثواب ملے گا)۔“
تشریح:
۲۴۱۱ اور ۲۴۱۲ دونوں روایات کو محقق کتاب نے ضعیف قرار دیا ہے جبکہ سنن ابن ماجہ (۱۷۰۸) کی تحقیق میں روایت: ۲۴۱۱ کے متعلق لکھتے ہیں کہ اس حدیث کا صحیح شاہد سنن نسائی (حدیث: ۲۳۰۸ اور ۲۴۰۹) میں ہے۔ محقق کتاب کے کلام سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ روایت کی محقق کتاب کے نزدیک بھی کوئی نہ کوئی اصل ضرور ہے، نیز دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ بنا بریں مذکورہ دونوں روایات قابل عمل اور قابل حجت ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھئے: (ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي: ۲۱/ ۳۳۳، وارواء الغلیل: ۴/ ۱۲۰)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2411
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2409
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2412
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
اختلاف یہ ہے کہ ابو عثمان کے شاگرد ثابت نے اس روایت کو حضرت ابوہریرہ کی طرف منسوب کیا ہے جبکہ ان کے دوسرے شاگرد عاصم احول نے اسے حضرت ابو ذر کی طرف منسوب کیا ہے۔ لیکن اس سے صحت حدیث مجروح نہیں ہوتی کیونکہ حدیث دونوں صحابہ (ابوہریرہ اور ابوذر سے مروی ہے۔
حضرت ابو ذر ؓ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ نے فرماتے سنا: ”جو شخص ہر مہینے سے تین روزے رکھے تو گویا مہینے بھر کے روزے ہوگئے (یا اسے مہینے بھر کے روزوں کا ثواب ملے گا)۔“
حدیث حاشیہ:
۲۴۱۱ اور ۲۴۱۲ دونوں روایات کو محقق کتاب نے ضعیف قرار دیا ہے جبکہ سنن ابن ماجہ (۱۷۰۸) کی تحقیق میں روایت: ۲۴۱۱ کے متعلق لکھتے ہیں کہ اس حدیث کا صحیح شاہد سنن نسائی (حدیث: ۲۳۰۸ اور ۲۴۰۹) میں ہے۔ محقق کتاب کے کلام سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ روایت کی محقق کتاب کے نزدیک بھی کوئی نہ کوئی اصل ضرور ہے، نیز دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ بنا بریں مذکورہ دونوں روایات قابل عمل اور قابل حجت ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھئے: (ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي: ۲۱/ ۳۳۳، وارواء الغلیل: ۴/ ۱۲۰)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوعثمان ایک شخص سے روایت کرتے ہیں کہ ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”جس نے ہر مہینے میں تین روزہ رکھے تو اس نے (گویا) پورے مہینے کے روزہ رکھے“، یا یہ (فرمایا) : ”اس کے لیے پورے مہینے کے روزہ کا ثواب ہے“، عاصم راوی کو یہاں شک ہوا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu ‘Uthman reported from a man, that Abu Dharr (RA) said: “I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: ‘Whoever fasts three days of each month has fasted the month in full’ or ‘will have (the reward of) fasting the month.” ‘Asim was in doubt. (Da’if)