باب: مہینے کے تین روزوں والی روایت میں موسیٰ بن طلحہ کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning The Differences Reported From Musa Bin Talhah In The Narration About Fasting three days of each month)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2421.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی بھنا ہوا خرگوش لے کر نبی ﷺ کے پاس آیا اور اسے آپ کے سامنے رکھ دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے ہاتھ روک لیا اور نہ کھایا اور لوگوں سے کہا کہ وہ کھالیں۔ اعرابی نے بھی ہاتھ روکے رکھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تجھے کھانے میں کیا رکاوٹ ہے؟“ اس نے کہا کہ میں ہر مہینے میں تین دن روزے رکھتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”اگر روزے رکھنے ہوں تو چاندنی راتوں (کے دنوں) کے (یعنی چاند کی ۱۳، ۱۴ اور ۱۵ تاریخ کو) روزے رکھا کر۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2422
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2420
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2423
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
موسیٰ بن طلحہ کے بعض شاگردوں نے ان کے استاد حضرت ابوہریرہ بتائے ہیں اور اس حدیث میں خرگوش کا قصہ ہے۔ اور بعض نے حضرت ابوذر لیکن اس روایت میں خرگوش کا ذکر نہیں، پھر بعض شاگردوں نے ان کے اور حضرت ابو ذر کے درمیان ابو الحوتکیہ کا واسطہ بیان کیا ہے اور بعض نے واسطہ بیان نہیں کیا۔ بعض شاگردوں نے اس روایت کو مرسل بھی بیان کیا ہے، یعنی کسی صحابی کا ذکر ہی نہیں کیا، جیسے روایت: 2430 اور 2431۔ ان طرق واسانید میں سے صحیح ترین طرق (سند) یحییٰ بن سام عن موسی بن طلحۃ عن ابی ذر والا طریق ہے۔ باقی تمام طرق ضعیف ہیں۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی بھنا ہوا خرگوش لے کر نبی ﷺ کے پاس آیا اور اسے آپ کے سامنے رکھ دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے ہاتھ روک لیا اور نہ کھایا اور لوگوں سے کہا کہ وہ کھالیں۔ اعرابی نے بھی ہاتھ روکے رکھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تجھے کھانے میں کیا رکاوٹ ہے؟“ اس نے کہا کہ میں ہر مہینے میں تین دن روزے رکھتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”اگر روزے رکھنے ہوں تو چاندنی راتوں (کے دنوں) کے (یعنی چاند کی ۱۳، ۱۴ اور ۱۵ تاریخ کو) روزے رکھا کر۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک بھنا ہوا خرگوش لے کر آیا، اور اسے آپ کے سامنے رکھ دیا، تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے آپ کو روکے رکھا خود نہیں کھایا، اور لوگوں کو حکم دیا کہ وہ کھا لیں، اور اعرابی (دیہاتی) بھی رکا رہا، تو نبی اکرم ﷺ نے اعرابی (دیہاتی) سے پوچھا: ”تم کیوں نہیں کھا رہے ہو؟ “اس نے کہا: میں مہینے میں ہر تین دن روزے رکھتا ہوں، آپ نے فرمایا: ”اگر تم روزے رکھتے ہو تو ان دنوں میں رکھو جن میں راتیں روشن رہتی ہیں۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی چاند کی تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں تاریخوں میں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah (RA) said: “A Bedouin came to the Prophet (ﷺ) with a rabbit that he had grilled it and placed it in front of him. The Messenger of Allah (ﷺ) refrained from eating, but he told the people to eat. The Bedouin also refrained, and the Prophet (ﷺ) said to him: ‘What is keeping you from eating?’ He said: ‘I fast three days of the month.’ He said: ‘If you want to fast, fast the shining days. (Sahih)