کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: جنبی کو غسل سے پہلے وضو بھی کرنا چاہیے
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Mention Of The Junub Person Performing Wudu’ Before The Ghusl)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
247.
حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب غسل جنابت فرماتے تو سب سے پہلے اپنے ہاتھ دھوتے، پھر وضو فرماتے جس طرح نماز کے لیے وضو فرمایا کرتے تھے، پھر اپنی انگلیاں پانی میں ڈالتے اور ان سے بالوں کی جڑوں میں خلال کرتے، پھر اپنے سر پر تین چلو پانی ڈالتے، پھر اپنے سارے جسم پر پانی بہاتے۔ حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب غسل جنابت فرماتے تو سب سے پہلے اپنے ہاتھ دھوتے، پھر وضو فرماتے جس طرح نماز کے لیے وضو فرمایا کرتے تھے، پھر اپنی انگلیاں پانی میں ڈالتے اور ان سے بالوں کی جڑوں میں خلال کرتے، پھر اپنے سر پر تین چلو پانی ڈالتے، پھر اپنے سارے جسم پر پانی بہاتے۔
تشریح:
(1) دوسری صحیح روایات میں صراحت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل سے پہلے وضو فرماتے، مگر پاؤں چھوڑ دیتے اور مکمل غسل کر لینے کے بعد، جس جگہ غسل کرتے، اس سے ہٹ کر پاؤں دھوتے تھے۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الغسل، حدیث: ۲۵۷، و صحیح مسلم، الحیض، حدیث: ۳۱۷) (2) غسل کرنے سے پہلے تین چلو ڈالنا اور سارے جسم پر کم از کم ایک مرتبہ پانی بہانا ضروری ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه بسند المؤلف.
ورواه أبو عوانة) .
إسناده: حدثنا محمد بن المثنى فال: ثنا أبو عاصم عن حنظلة عن القاسم
عن عائشة.
وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وحنظلة: هو ابن أبي سفيان
الجُمَحِيّ المكي.
والحديث أخرجه البخاري (1/293) ، ومسلم (1/175) ، والنسائي (1/72)
عن شيخ المصنف محمد بن المثنى... به، وكذلك أخرجه البيهقي (1/184) .
ثم أخرجه هو وأبو عوانة في "صحيحه " (1/296) من طريق أخرى عن أبي
عاصم الضحاك بن مَخْلَدٍ... به، وزاد البيهقي:
قَدْرَ هذا؛ وأرانا أبو عاصم قَدْرَ الحِلاب بيده؛ فإذا هو كقدر كوز يسع ثمانية
أرطال.
وإسنادها صحيح.
حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب غسل جنابت فرماتے تو سب سے پہلے اپنے ہاتھ دھوتے، پھر وضو فرماتے جس طرح نماز کے لیے وضو فرمایا کرتے تھے، پھر اپنی انگلیاں پانی میں ڈالتے اور ان سے بالوں کی جڑوں میں خلال کرتے، پھر اپنے سر پر تین چلو پانی ڈالتے، پھر اپنے سارے جسم پر پانی بہاتے۔ حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب غسل جنابت فرماتے تو سب سے پہلے اپنے ہاتھ دھوتے، پھر وضو فرماتے جس طرح نماز کے لیے وضو فرمایا کرتے تھے، پھر اپنی انگلیاں پانی میں ڈالتے اور ان سے بالوں کی جڑوں میں خلال کرتے، پھر اپنے سر پر تین چلو پانی ڈالتے، پھر اپنے سارے جسم پر پانی بہاتے۔
حدیث حاشیہ:
(1) دوسری صحیح روایات میں صراحت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل سے پہلے وضو فرماتے، مگر پاؤں چھوڑ دیتے اور مکمل غسل کر لینے کے بعد، جس جگہ غسل کرتے، اس سے ہٹ کر پاؤں دھوتے تھے۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الغسل، حدیث: ۲۵۷، و صحیح مسلم، الحیض، حدیث: ۳۱۷) (2) غسل کرنے سے پہلے تین چلو ڈالنا اور سارے جسم پر کم از کم ایک مرتبہ پانی بہانا ضروری ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں: نبی اکرم ﷺ جب غسل جنابت کرتے، تو پہلے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے، پھر وضو کرتے، جیسے آپ نماز کے لیے وضو کرتے تھے، پھر اپنی انگلیاں پانی میں ڈال کر ان سے اپنے بالوں کی جڑوں میں خلال کرتے، پھر اپنے سر پر تین لپ پانی ڈالتے، پھر اپنے پورے جسم پر پانی بہاتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Aishah (RA) that when the Prophet (ﷺ) performed Ghusl from Janabah he would start by washing his hands, then he would perform Wudu’ as for prayer, then he would dip his fingers in the water, then run them through his hair, then he would pour water over his head three times, then he would pour water over his entire body. (Sahih)