کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: جنبی کو(دوران غسل)اپنے سر کا خلال کرنا چاہیے
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: The Junub Person Running His Fingers Through His (Hair On His) Head)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
248.
حضرت عروہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے حضرت عائشہ ؓ نے نبی ﷺ کے غسل جنابت کی بابت بیان کیا کہ آپ ﷺ (سب سے پہلے) اپنے ہاتھ دھوتے تھے اور وضو فرماتے اور اپنے سر کے بالوں میں (گیلی) انگلیاں پھیرتے تھے، (حتیٰ کہ بال گیلے ہو جاتے) پھر اپنے سارے جسم پر پانی بہاتے۔
تشریح:
بال بڑے ہوں تو بسا اوقات پانی بالوں پر سے پھسل جاتا ہے اور جڑیں اور چمڑا خشک رہ جاتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ بالوں میں گیلی انگلیاں پھیری جائیں۔ اس طرح بال الگ الگ ہو جائیں گے، گنجلک نہیں رہیں گے۔ ان سے پانی گزرنا آسان ہو جائے گا، جڑیں اور چمڑا تر ہو جائے گا، لہٰذا ضروری ہے کہ جہاں پانی نہ پہنچنے کا خدشہ ہو، وہاں قصداً پہنچایا جائے، ایسا نہ ہو کہ جنابت زائل نہ ہو اور غسل بے فائدہ رہ جائے۔
الحکم التفصیلی:
قالت : كان رسول الله ( صلى الله عليه وسلم ) إذا اغتسل من الجنابة غسل يديه وتوضأ وضوءه للصلاة ثم اغتسل ثم تخلل بيده شعره . . . " . الحديث . ورواه أيضا أبو عوانة في صحيحه واصحاب السنن الثلاثة وأحمد وغيرهم كما خرجته في " صحيح أبي داود " ( 241 )
صحيح الترمذي ( 104 )
حضرت عروہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے حضرت عائشہ ؓ نے نبی ﷺ کے غسل جنابت کی بابت بیان کیا کہ آپ ﷺ (سب سے پہلے) اپنے ہاتھ دھوتے تھے اور وضو فرماتے اور اپنے سر کے بالوں میں (گیلی) انگلیاں پھیرتے تھے، (حتیٰ کہ بال گیلے ہو جاتے) پھر اپنے سارے جسم پر پانی بہاتے۔
حدیث حاشیہ:
بال بڑے ہوں تو بسا اوقات پانی بالوں پر سے پھسل جاتا ہے اور جڑیں اور چمڑا خشک رہ جاتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ بالوں میں گیلی انگلیاں پھیری جائیں۔ اس طرح بال الگ الگ ہو جائیں گے، گنجلک نہیں رہیں گے۔ ان سے پانی گزرنا آسان ہو جائے گا، جڑیں اور چمڑا تر ہو جائے گا، لہٰذا ضروری ہے کہ جہاں پانی نہ پہنچنے کا خدشہ ہو، وہاں قصداً پہنچایا جائے، ایسا نہ ہو کہ جنابت زائل نہ ہو اور غسل بے فائدہ رہ جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عروہ کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ ؓ نے نبی اکرم ﷺ کے غسل جنابت کے متعلق مجھ سے بیان کیا کہ آپ ﷺ اپنے دونوں ہاتھ دھوتے، وضو کرتے اور اپنے سر کا خلال کرتے یہاں تک کہ (پانی) آپ کے بالوں کی جڑوں تک پہنچ جاتا، پھر اپنے پورے جسم پر پانی ڈالتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
‘Aishab narrated concerning the Ghusl of the Prophet (ﷺ) from Janabah, that he used to wash his hands and perform Wudu’, then he would run (his fingers) through his (hair on his) head so that it reaches all of his hair, then he would pour water over his entire body. (Sahih)