قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الزَّبِيبِ)

حکم : صحیح 

2513. أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ وَكِيعٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ كُنَّا نُخْرِجُ صَدَقَةَ الْفِطْرِ إِذْ كَانَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ أَقِطٍ فَلَمْ نَزَلْ كَذَلِكَ حَتَّى قَدِمَ مُعَاوِيَةُ مِنْ الشَّامِ وَكَانَ فِيمَا عَلَّمَ النَّاسَ أَنَّهُ قَالَ مَا أَرَى مُدَّيْنِ مِنْ سَمْرَاءِ الشَّامِ إِلَّا تَعْدِلُ صَاعًا مِنْ هَذَا قَالَ فَأَخَذَ النَّاسُ بِذَلِكَ

مترجم:

2513.

حضرت ابوسعید ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہﷺ ہم میں تشریف فرما تھے تو ہم صدقۃ الفطر طعام، کھجور، جو یا پنیر سے ایک صاع نکالا کرتے تھے۔ ہم اسی طرح نکالتے رہے حتیٰ کہ حضرت معاویہ ؓ شام سے (مدینہ منورہ) آئے تو جو باتیں انھوں نے لوگوں کو سکھائیں، ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ انھوں نے فرمایا: میں سمجھتا ہوں شامی گندم کے دو مد قیمت میں کھجور وغیرہ کے صاع کے برابر ہیں۔ تو لوگوں نے اس پر عمل شروع کر دیا۔