تشریح:
”غنی ہے۔“ خواہ وہ قلبی غنا ہو یا مالی۔ ایسا نہ ہو کہ صدقہ کرنے کے بعد وہ خود مانگنا شروع کر دے یا اس کے اہل خانہ محتاج ہو جائیں۔ ہر آدمی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ جیسا ایمان ویقین اور توکل نہیں رکھتا کہ سارا مال صدقہ کر دے۔ یہ رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا۔ بعض اہل علم نے معنیٰ یہ کیے ہیں کہ بہترین صدقہ وہ ہے جس کے ساتھ لینے والا غنی ہو جائے اور سوال کی حاجت نہ رہے۔ واللہ أعلم
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجه البخاري) .
إسناده: حدثنا عثمان بن أبي شيبة: ثنا جرير عن الأعمش عن أبي صالح
عن أبي هريرة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجه البخاري وغيره
من هذا الوجه، كما بينته في "الإرواء" (834) ، وقد سقت له فيه أكثر من عشرة
طرق عن أبي هريرة... بنحوه.