موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ صَدَقَةِ الْبَخِيلِ)
حکم : صحیح
2547 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ثُمَّ قَالَ حَدَّثَنَاه أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مَثَلَ الْمُنْفِقِ الْمُتَصَدِّقِ وَالْبَخِيلِ كَمَثَلِ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُبَّتَانِ أَوْ جُنَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ مِنْ لَدُنْ ثُدِيِّهِمَا إِلَى تَرَاقِيهِمَا فَإِذَا أَرَادَ الْمُنْفِقُ أَنْ يُنْفِقَ اتَّسَعَتْ عَلَيْهِ الدِّرْعُ أَوْ مَرَّتْ حَتَّى تُجِنَّ بَنَانَهُ وَتَعْفُوَ أَثَرَهُ وَإِذَا أَرَادَ الْبَخِيلُ أَنْ يُنْفِقَ قَلَصَتْ وَلَزِمَتْ كُلُّ حَلْقَةٍ مَوْضِعَهَا حَتَّى إِذَا أَخَذَتْهُ بِتَرْقُوَتِهِ أَوْ بِرَقَبَتِهِ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ أَشْهَدُ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوَسِّعُهَا فَلَا تَتَّسِعُ قَالَ طَاوُسٌ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يُشِيرُ بِيَدِهِ وَهُوَ يُوَسِّعُهَا وَلَا تَتَوَسَّعُ
سنن نسائی:
کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل
باب: کنجوس آدمی کا صدقہ
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2547. حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”صدقہ کرنے والے کی اور کنجوس شخص کی مثال ان دو آدمیوں کی طرح ہے جن کے جسم پر لوہے کے کرتے یا زرہیں ہوں، جنھوں نے ان کے سینوں کو ڈھانپ رکھا ہو۔ جب سخی خرچ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی زرہ کھل جاتی ہے اور وسیع ہو جاتی ہے حتیٰ کہ اس کی انگلیوں کے پوروں کو ڈھانپ لیتی ہے اور اس کے نشانات قدم کو مٹا دیتی ہے۔ اور جب بخیل خرچ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی زرہ سکڑ جاتی ہے اور ہر کڑی اپنی جگہ سمٹ جاتی ہے حتیٰ کہ اس کے حلق یا گلے کو پکڑ لیتی ہے۔“ حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا (جیسے) آپ اسے کھول رہے ہیں اور وہ کھلتی نہیں۔ (حضرت ابوہریرہ کے شاگرد) طاؤس نے کہا: حضرت ابوہریرہ ؓ بھی اپنے ہاتھ سے اسے کھولنے کا اشارہ کرتے تھے لیکن وہ کھلتی نہ تھی۔