موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الْإِحْصَاءِ فِي الصَّدَقَةِ)
حکم : حسن
2549 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ شُعَيْبٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ ابْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ هِنْدٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ كُنَّا يَوْمًا فِي الْمَسْجِدِ جُلُوسًا وَنَفَرٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ فَأَرْسَلْنَا رَجُلًا إِلَى عَائِشَةَ لِيَسْتَأْذِنَ فَدَخَلْنَا عَلَيْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ سَائِلٌ مَرَّةً وَعِنْدِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرْتُ لَهُ بِشَيْءٍ ثُمَّ دَعَوْتُ بِهِ فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا تُرِيدِينَ أَنْ لَا يَدْخُلَ بَيْتَكِ شَيْءٌ وَلَا يَخْرُجَ إِلَّا بِعِلْمِكِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ مَهْلًا يَا عَائِشَةُ لَا تُحْصِي فَيُحْصِيَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْكِ
سنن نسائی:
کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل
باب: گن گن کر صدقہ کرنا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2549. حضرت ابو امامہ بن سہل بن حنیف ؓ سے مروی ہے کہ ہم ایک دن مہاجرین وانصار کی ایک جماعت کے ساتھ مسجد نبوی میں بیٹھے تھے کہ ہم نے حضرت عائشہؓ کے پاس ایک شخص کو بھیجا تاکہ وہ ہمارے لیے (ان کے ہاں حاضر ہونے کی) اجازت طلب کرے۔ (اجازت ملنے پر) ہم ان کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انھوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ ایک سائل میرے پاس آیا۔ میرے پاس رسول اللہﷺ بھی تشریف فرما تھے۔ میں نے (لونڈی سے) اسے کچھ دینے کو کہا، پھر میں نے وہ چیز منگوا کر دیکھی (کہ وہ کس قدر ہے؟) رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”عائشہ! تو چاہتی ہے کہ تیرے گھر میں کوئی چیز تیرے علم کے بغیر نہ آئے اور نہ (وہاں سے) جائے؟“ میں نے عرض کیا: جی ہاں! آپ نے فرمایا: ”عائشہ ایسے نہ کرو۔ گن گن کر صدقہ نہ کیا کرو، ورنہ اللہ تعالیٰ بھی تجھے گن گن کر دے گا۔“