قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ وُضُوءِ الْجُنُبِ وَغَسْلِ ذَكَرِهِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

260 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ ذَكَرَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ تُصِيبُهُ الْجَنَابَةُ مِنْ اللَّيْلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأْ وَاغْسِلْ ذَكَرَكَ ثُمَّ نَمْ

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: جنبی سونے کا ارادہ کرے تو شرم گاہ دھو کر وضو کر لے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

260.   حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے ذکر کیا کہ (کبھی) میں رات کو جنبی ہو جاتا ہوں (تو کیا کروں؟) آپ نے فرمایا: ’’اپنی شرم گاہ دھولو، وضو کرلو، پھر سو جاؤ۔‘‘