موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَسْأَلَةِ الرَّجُلِ فِي أَمْرٍ لَا بُدَّ لَهُ مِنْهُ)
حکم : صحیح
2603 . أَخْبَرَنِي الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ بَكْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَانِي ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا حَكِيمُ إِنَّ هَذَا الْمَالَ حُلْوَةٌ فَمَنْ أَخَذَهُ بِسَخَاوَةِ نَفْسٍ بُورِكَ لَهُ فِيهِ وَمَنْ أَخَذَهُ بِإِشْرَافِ نَفْسٍ لَمْ يُبَارَكْ لَهُ فِيهِ وَكَانَ كَالَّذِي يَأْكُلُ وَلَا يَشْبَعُ وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنْ الْيَدِ السُّفْلَى قَالَ حَكِيمٌ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَا أَرْزَأُ أَحَدًا بَعْدَكَ حَتَّى أُفَارِقَ الدُّنْيَا بِشَيْءٍ
سنن نسائی:
کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل
باب: ایسی چیز کا سوال کرنا جس کے بغیر چارہ نہ ہو
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2603. حضرت حکیم بن حزام ؓ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے کچھ مانگا۔ آپ نے دیا۔ میں نے پھر مانگا، آپ نے پھر دیا۔ پھر فرمایا: ”اے حکیم! بلاشبہ یہ مال شیریں (چیز کی طرح اچھا لگتا) ہے لیکن جو شخص اسے بے نیازی سے حاصل کرے گا، اس کے لیے اس میں برکت ہوگی۔ اور جو لالچ کے ساتھ حاصل کرے گا، اس کے لیے اس میں برکت نہ ہوگی۔ اور وہ اس شخص کی طرح ہوگا جو کھاتا ہے مگر سیر نہیں ہوتا۔ اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! میں آپ (کے اس فرمان) کے بعد کبھی کسی سے کچھ نہ لوں گا حتیٰ کہ میں دنیا چھوڑ جاؤں۔