Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Miqat of the People of Al-'Iraq)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2656.
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ منورہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ، شام اور مصر والوں کے لیے جحفہ عراق والوں کے لیے ذات عرق، نجد والوں کے لیے قرن اور یمن والوں کے لیے یلملم کو میقات مقرر فرمایا ہے۔
تشریح:
عراق والوں یا ادھر سے آنے والوں کا میقات ذات عرق ہے اور یہ متفقہ بات ہے۔ یہ مکہ مکرمہ سے تقریباً ۹۴ کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ آج کل الضریبۃ (الخریبات) سے احرام باندھتے ہیں۔ بعض روایات میں ”عقیق“ کا ذکر بھی آیا ہے مگر اس روایت میں کچھ ضعف ہے۔ مندرجہ بالا روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ ذات عرق کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عراق کا میقات قرار دیا ہے مگر بعض روایات میں اس تقرر کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کیا گیا ہے۔ ممکن ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو مندرجہ بالا روایات نہ ملی ہوں اور انھوں نے اپنے اجتہاد سے ذات عرق کو میقات مقرر فرمایا ہو کیونکہ عراق کے مشہور شہر کوفہ، بصرہ انھی کے دور میں آباد ہوئے۔ ان کا یہ اجتہاد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے موافق ہوگیا جس طرح ان کے دوسرے اجتہادات قرآن مجید کے موافق ہوئے۔ واللہ أعلم
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ منورہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ، شام اور مصر والوں کے لیے جحفہ عراق والوں کے لیے ذات عرق، نجد والوں کے لیے قرن اور یمن والوں کے لیے یلملم کو میقات مقرر فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
عراق والوں یا ادھر سے آنے والوں کا میقات ذات عرق ہے اور یہ متفقہ بات ہے۔ یہ مکہ مکرمہ سے تقریباً ۹۴ کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ آج کل الضریبۃ (الخریبات) سے احرام باندھتے ہیں۔ بعض روایات میں ”عقیق“ کا ذکر بھی آیا ہے مگر اس روایت میں کچھ ضعف ہے۔ مندرجہ بالا روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ ذات عرق کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عراق کا میقات قرار دیا ہے مگر بعض روایات میں اس تقرر کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کیا گیا ہے۔ ممکن ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو مندرجہ بالا روایات نہ ملی ہوں اور انھوں نے اپنے اجتہاد سے ذات عرق کو میقات مقرر فرمایا ہو کیونکہ عراق کے مشہور شہر کوفہ، بصرہ انھی کے دور میں آباد ہوئے۔ ان کا یہ اجتہاد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے موافق ہوگیا جس طرح ان کے دوسرے اجتہادات قرآن مجید کے موافق ہوئے۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ کو میقات مقرر کیا، اور شام و مصر والوں کے لیے حجفہ کو، اور عراق والوں کے لیے ذات عرق کو، اور نجد والوں کے لیے قرن (المنازل) کو، اور یمن والوں کے لیے یلملم کو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “The Messenger of Allah (ﷺ) designated Dhul-Hulaifah as the Miqat for the people of Al-Madinah, Al-Juhfah for the people of Ash Sham and Egypt, Dhat ‘Irq for the people of Al-’Iraq, Qarn for the people of Najd and Yalamlam for the people of Yemen.” (Sahih)