مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2662.
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز بیداء میں پڑھی، پھر سوار ہوئے اور بیداء کے پہاڑ پر چڑھے۔ اور نماز ظہر کے بعد حج و عمرے کا احرام باندھا۔
تشریح:
بیداء کے لفظی معنیٰ تو بے آب و گیاہ میدان ہیں مگر یہاں ایک مخصوص مقام مراد ہے جو ذوالحلیفہ کی وادی سے نکلتے ہی آ جاتا ہے۔ یہ اونچی جگہ ہے، اسی لیے اسے بعض روایات میں ٹیلہ اور بعض میں پہاڑ کہا گیا ہے۔ علاوہ ازیں یہ روایت بھی ضعیف ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: حديث صحيح، وصححه ابن حبان) .
إسناده: حدثنا أحمد بن حنبل: ثنا رَوْح: ثنا أشعث عن الحسن عن أنس.
قلت: وهذا إسناد رجاله ثقات رجال الشيخين؛ غير أشعث- وهو ابن
عبد الملك الحمْرَاني-، فإنه من رجال البخاري وحده.
لكن الحسن- وهو البصري- مدلس، وقد عنعنه.
والحديث في "مسند أحمد" (3/207) ... بإسناده ومتنه. وهو مختصر الذي
قبله.
وأخرجه النسائي (2/19 و 37) من طريق أخرى عن أشعث... به وزاد:
بالحج والعمرة.
ولابن حبان (992) نحوه.
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز بیداء میں پڑھی، پھر سوار ہوئے اور بیداء کے پہاڑ پر چڑھے۔ اور نماز ظہر کے بعد حج و عمرے کا احرام باندھا۔
حدیث حاشیہ:
بیداء کے لفظی معنیٰ تو بے آب و گیاہ میدان ہیں مگر یہاں ایک مخصوص مقام مراد ہے جو ذوالحلیفہ کی وادی سے نکلتے ہی آ جاتا ہے۔ یہ اونچی جگہ ہے، اسی لیے اسے بعض روایات میں ٹیلہ اور بعض میں پہاڑ کہا گیا ہے۔ علاوہ ازیں یہ روایت بھی ضعیف ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز بیداء میں پڑھی، پھر سوار ہوئے اور بیداء پہاڑ پر چڑھے، اور ظہر کی نماز پڑھ کر حج و عمرے کا احرام باندھا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : بیداء چٹیل میدان کو کہتے ہیں اور یہاں ذوالحلیفہ کے قریب ایک مخصوص جگہ مراد ہے آگے بھی اس لفظ سے یہی جگہ مراد ہو گی، اور جہاں تک آپ کے بیداء میں ظہر کی نماز پڑھنے کا معاملہ ہے تو کسی راوی سے وہم ہو گیا ہے، انس رضی الله عنہ ہی سے بخاری (کتاب الحج، ۲۷) میں مروی ہے کہ آپ نے ظہر مدینہ میں چار پڑھی اور عصر ذوالحلیفہ میں دو پڑھی، اور نماز کے بعد ہی احرام باندھ لیا، یعنی حج و عمرہ کی نیت کر کے تلبیہ پکارنا شروع کر دیا تھا، اور ہر جگہ پکارتے رہے، اب جس نے جہاں پہلی بار سنا اس نے وہیں سے تلبیہ پکارنے کی روایت کر دی، سنن ابوداؤد (کتاب الحج ، ۲۱) میں عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کی مفصل روایت ان تمام اختلافات و اشکالات کو دور کر دیتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Anas bin Malik (RA) that the Messenger of Allah (ﷺ) prayed Zuhr in Al-Baida’, then he rode up the mountain of Al-Baida’ and began the Talbiyah for Hajj and ‘Umrah, when he had prayed Zuhr. (Da‘If)