باب: احرام کی حالت میں ٹوپی دار کرتا(برانڈی) پہننے کی ممانعت
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Prohibition of Wearing Burnouses in Ihram)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2675.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ جب ہم احرام باندھیں تو کون سے کپڑے پہنیں؟ آپ نے فرمایا: ”قمیص، شلوار، پگڑی، برانڈی (ٹوپی دار کرتا) اور موزے نہ پہنو مگر یہ کہ کسی کے پاس جوتے نہ ہوں تو ٹخنوں سے نیچے موزے پہن لے (یعنی اوپر سے کاٹ دے) اور کوئی ایسا کپڑا نہ پہنو جسے ورس یا زعفران لگی ہو۔“
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ جب ہم احرام باندھیں تو کون سے کپڑے پہنیں؟ آپ نے فرمایا: ”قمیص، شلوار، پگڑی، برانڈی (ٹوپی دار کرتا) اور موزے نہ پہنو مگر یہ کہ کسی کے پاس جوتے نہ ہوں تو ٹخنوں سے نیچے موزے پہن لے (یعنی اوپر سے کاٹ دے) اور کوئی ایسا کپڑا نہ پہنو جسے ورس یا زعفران لگی ہو۔“
حدیث حاشیہ:
تفصیل کےلیے دیکھیے حدیث نمبر 2668۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا: جب ہم احرام باندھیں تو کون سے کپڑے پہنیں؟ آپ نے فرمایا: نہ قمیص پہنو، نہ پائجامے، نہ عمامے، نہ ٹوپیاں، نہ موزے، البتہ کسی کے پاس جوتے نہ ہوں تو وہ ایسے موزے پہنے جو ٹخنوں سے نیچے ہو، اور نہ کوئی ایسا کپڑا پہنو جس میں ورس زعفران لگے ہوں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn ‘Umar that a man asked the Messenger of Allah (ﷺ) what garments we should wear when we enter Ihram. He said: “Do not wear shirts, or pants, or ‘Imamahs, or burnouses, or Khuffs — unless someone does not have any sandals, in which case he should wear Khuffs that come beneath the ankles. And do not wear any garment that has been touched by (dyed with) Wars or saffron.” (Sahih)