قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ مُمَاسَّةِ الْجُنُبِ وَمُجَالَسَتِهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

269 .   أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ بَكْرٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ فِي طَرِيقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِينَةِ وَهُوَ جُنُبٌ فَانْسَلَّ عَنْهُ فَاغْتَسَلَ فَفَقَدَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا جَاءَ قَالَ أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ لَقِيتَنِي وَأَنَا جُنُبٌ فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ حَتَّى أَغْتَسِلَ فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ إِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا يَنْجُسُ

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: جنبی کو ہاتھ لگانا اور اس کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا جائز ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

269.   حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ انھیں مدینہ منورہ کے ایک راستے میں ملے۔ جب کہ وہ (ابوہریرہ) جنبی تھے، اس لیے وہ آپ سے کھسک گئے اور غسل کیا۔ نبی ﷺ نے انھیں نہ پایا۔ پھر جب وہ آئے تو آپ نے فرمایا: ’’ابوہریرہ! تم کہاں تھے؟‘‘ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب آپ مجھے ملے تھے تو میں جنبی تھا۔ میں نے اس حال میں آپ کے ساتھ بیٹھنا پسند نہ کیا یہاں تک کہ غسل کر لوں۔ آپ نے فرمایا: ’’سبحان اللہ! تحقیق مومن پلید نہیں ہوتا۔‘‘