Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: It is Permissible to put on perfume when Entering Ihram)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2694.
حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ دوران احرام رسول اللہ ﷺ کی مانگ مبارک میں خوشبو کی چمک صاف نظر آتی تھی۔
تشریح:
معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشبو کے اثرات احرام کے دوران میں بھی محسوس ہوتے تھے اگرچہ وہ احرام سے قبل لگائی جاتی تھی۔ یہی بات صحیح ہے۔ مگر بعض حنفی اور مالکی حضرات نے اسے عوام الناس کے لیے جائز نہیں سمجھا کیونکہ خوشبو بھی جماع کے اسباب میں سے ہے اور احرام کے دوران میں جماع کے اسباب بھی منع ہیں۔ مگر شاید وہ اس بات کو نظر انداز کر گئے کہ یہ خوشبو احرام سے قبل کی ہے نہ کہ دوران احرام لگائی گئی۔ خوبصورتی بھی تو جماع کے اسباب سے ہے، تو کیا احرام کے بعد خوبصورتی کا باقی رہنا گنا ہے؟ ہاں احرام کے دوران میں زیب وزینت منع ہے، اسی طرح یہ مسئلہ ہے۔
حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ دوران احرام رسول اللہ ﷺ کی مانگ مبارک میں خوشبو کی چمک صاف نظر آتی تھی۔
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشبو کے اثرات احرام کے دوران میں بھی محسوس ہوتے تھے اگرچہ وہ احرام سے قبل لگائی جاتی تھی۔ یہی بات صحیح ہے۔ مگر بعض حنفی اور مالکی حضرات نے اسے عوام الناس کے لیے جائز نہیں سمجھا کیونکہ خوشبو بھی جماع کے اسباب میں سے ہے اور احرام کے دوران میں جماع کے اسباب بھی منع ہیں۔ مگر شاید وہ اس بات کو نظر انداز کر گئے کہ یہ خوشبو احرام سے قبل کی ہے نہ کہ دوران احرام لگائی گئی۔ خوبصورتی بھی تو جماع کے اسباب سے ہے، تو کیا احرام کے بعد خوبصورتی کا باقی رہنا گنا ہے؟ ہاں احرام کے دوران میں زیب وزینت منع ہے، اسی طرح یہ مسئلہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی مانگ میں اس حال میں کہ آپ محرم ہوتے خوشبو کی چمک دیکھی جاتی تھی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “The glistening of the perfume could be seen in the parting (of the hair) of the Messenger of Allah (ﷺ) while he was in Ihram.” (Sahih)