موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ مَوْضِعُ الطِّيبِ)
حکم : صحیح
2705 . أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ وَكِيعٍ عَنْ مِسْعَرٍ وَسُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ لَأَنْ أُصْبِحَ مُطَّلِيًا بِقَطِرَانٍ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أُصْبِحَ مُحْرِمًا أَنْضَحُ طِيبًا فَدَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَأَخْبَرْتُهَا بِقَوْلِهِ فَقَالَتْ طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ فِي نِسَائِهِ ثُمَّ أَصْبَحَ مُحْرِمًا
سنن نسائی:
کتاب: مواقیت کا بیان
باب: خوشبو لگانے کی جگہ
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2705. حضرت محمد بن منتشر بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر ؓ کو فرماتے سنا کہ میں گندھک مل لوں تو زیادہ اچھا ہے بجائے اس کے کہ مجھ سے احرام کی حالت میں خوشبو کی مہک آئے۔ میں حضرت عائشہؓ کے پاس گیا اور انھیں یہ بات بتائی تو انھوں نے فرمایا: میں نے خود رسول اللہﷺ کو خوشبو لگائی۔ آپ اپنی بیویوں کے پاس گئے، پھر آپ نے احرام باندھا (اور آپ سے مہک آتی تھی)۔