مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2721.
حضرت شقیق بن سلمہ ابو وائل سے روایت ہے کہ بنو تغلب کے ایک شخص جنھیں صبی بن معبد کہا جاتا تھا اور وہ پہلے عیسائی تھے، پھر وہ مسلمان ہوگئے، اپنے پہلے حج کو آئے تو انھوں نے حج اور عمرے کی بیک وقت لبیک کہی۔ وہ اسی طرح دونوں کی بیک وقت لبیک کہتے جا رہے تھے کہ ان کا گزر سلمان بن ربیعہ اور زید بن صوحان کے قریب سے ہوا تو ان میں سے ایک نے کہا: تو تو اپنے اس اونٹ سے بھی کم عقل ہے۔ حضرت صبی نے کہا: مجھے اس بات سے بہت پریشانی ہوئی حتیٰ کہ میں حضرت عمر بن خطاب ؓ سے ملا تو میں نے یہ ساری بات ان کے گوش گزار کی۔ وہ فرمانے لگے: تمھیں تمھارے نبیﷺ کی سنت مطہرہ کی توفیق ملی ہے۔ حضرت شقیق نے کہا: میں اور حضرت مسروق بن اجدع حضرت صبی بن معبد کے پاس بکثرت آتے جاتے تھے اور ان سے یہ واقعہ سنانے کی گزارش کرتے تھے۔
تشریح:
حج اور عمرے کی بیک وقت لبیک یوں ہوگی: لَبَّيْكَبِحَجَّةٍ وعُمْرَةٍ۔
حضرت شقیق بن سلمہ ابو وائل سے روایت ہے کہ بنو تغلب کے ایک شخص جنھیں صبی بن معبد کہا جاتا تھا اور وہ پہلے عیسائی تھے، پھر وہ مسلمان ہوگئے، اپنے پہلے حج کو آئے تو انھوں نے حج اور عمرے کی بیک وقت لبیک کہی۔ وہ اسی طرح دونوں کی بیک وقت لبیک کہتے جا رہے تھے کہ ان کا گزر سلمان بن ربیعہ اور زید بن صوحان کے قریب سے ہوا تو ان میں سے ایک نے کہا: تو تو اپنے اس اونٹ سے بھی کم عقل ہے۔ حضرت صبی نے کہا: مجھے اس بات سے بہت پریشانی ہوئی حتیٰ کہ میں حضرت عمر بن خطاب ؓ سے ملا تو میں نے یہ ساری بات ان کے گوش گزار کی۔ وہ فرمانے لگے: تمھیں تمھارے نبیﷺ کی سنت مطہرہ کی توفیق ملی ہے۔ حضرت شقیق نے کہا: میں اور حضرت مسروق بن اجدع حضرت صبی بن معبد کے پاس بکثرت آتے جاتے تھے اور ان سے یہ واقعہ سنانے کی گزارش کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
حج اور عمرے کی بیک وقت لبیک یوں ہوگی: لَبَّيْكَبِحَجَّةٍ وعُمْرَةٍ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
شقیق بن سلمہ ابووائل نامی ایک عراقی سے روایت ہے کہ بنی تغلب کا ایک شخص جسے صبی بن معبد کہا جاتا تھا اور وہ نصرانی تھا مسلمان ہو گیا، تو وہ اپنے حج کے شروع ہی میں حج اور عمرے دونوں کا ایک ساتھ تلبیہ پکارتے ہوئے چلا تو وہ اسی طرح کا تلبیہ پکارتا سلمان بن ربیعہ اور زید بن صوحان کے پاس سے گزرا ، تو ان دونوں میں سے ایک نے کہا: تم تو اپنے اونٹ سے بھی زیادہ گمراہ ہے، صبی نے کہا: تو برابر یہ بات میرے دل میں رہی یہاں تک میری ملاقات عمر بن خطاب ؓ سے ہوئی تو میں نے ان سے اس بات کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا: تمہیں اپنے نبی اکرم ﷺ کی سنت کی ہدایت و توفیق ملی ہے۔ شقیق (جو اس حدیث کے راوی ہیں) کہتے ہیں: میں اور مسروق بن اجدع دونوں صبی بن معبد ؓ کے پاس آیا جایا کرتے تھے اور ان سے تبادلہ خیالات کرتے رہتے تھے تو میں اور مسروق بن اجدع دونوں متعدد بار ان کے پاس گئے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Mujahid and others, from a man from the people of Al-’Iraq who was called Shaqiq bin Salamah Abu Wa’il, that there was a man from Banu Taghlib, who was called As Subai bin Ma’bad, who had been a Christian, then became a Muslim. The first time he went for Hajj, he recited the Talbiyah for Hajj and 'Umrah together, and he continued to recite the Talbiyah for them together. He passed by Salman bin Rabi’ah and Zaid bin Suban, and one of them said: “You are more lost than this camel of yours.” As Subai’ said: “This upset me until I met ‘Umar bin Al-Khattab (RA), and I mentioned that to him. He said: ‘You have been guided to the Sunnah of your Prophet (ﷺ). Shaqiq said: “Masruq bin Al-Ajda’ and I often used to visit As-Subai bin Ma’bad and talk with him.” (Sahih)