مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2722.
حضرت مروان بن حکم سے روایت ہے کہ میں حضرت عثمان کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ انھوں نے حضرت علی ؓ کو حج اور عمرے کی اکٹھی لبیک کہتے سنا: حضرت عثمان فرمانے لگے: کیا آپ کو علم نہیں کہ اس سے روکا گیا ہے؟ حضرت علی ؓ فرمانے لگے: یقینا علم ہے مگر میں نے رسول اللہﷺ کو دونوں کی اکٹھی لبیک کہتے سنا ہے۔ میں تمھارے حکم کی وجہ سے نبیﷺ کا فرمان نہیں چھوڑ سکتا۔
تشریح:
(1) حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بھی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرح حج وعمرہ اکٹھا کرنے سے روکتے تھے۔ کیونکہ وہ حج افراد کو افضل سمجھتے تھے اور اسی بنا پر اس کا حکم بھی دیتے تھے۔ اور یہ ان کا ذاتی اجتہاد تھا۔ بہرحال اگر کوئی حج قران یا تمتع کرنا چاہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ احادیث کی روشنی میں یہ موقف صحیح ہے۔ واللہ أعلم (2) عالم کو اپنے علم کی اشاعت اور اس کا اظہار کرنا چاہیے۔ امراء سے ڈر کر مسئلے کو چھپانا جائز نہیں، لیکن یہ اظہار مسلمانوں کی اصلاح اور خیر خواہی کی نیت سے ہو نہ کہ کسی فتنے کی بنیاد ڈالنے کے لیے۔ (3) ایک مجتہد دوسرے مجتہد کو اپنی تقلید یا حمایت پر مجبور نہیں کر سکتا۔
حضرت مروان بن حکم سے روایت ہے کہ میں حضرت عثمان کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ انھوں نے حضرت علی ؓ کو حج اور عمرے کی اکٹھی لبیک کہتے سنا: حضرت عثمان فرمانے لگے: کیا آپ کو علم نہیں کہ اس سے روکا گیا ہے؟ حضرت علی ؓ فرمانے لگے: یقینا علم ہے مگر میں نے رسول اللہﷺ کو دونوں کی اکٹھی لبیک کہتے سنا ہے۔ میں تمھارے حکم کی وجہ سے نبیﷺ کا فرمان نہیں چھوڑ سکتا۔
حدیث حاشیہ:
(1) حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بھی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرح حج وعمرہ اکٹھا کرنے سے روکتے تھے۔ کیونکہ وہ حج افراد کو افضل سمجھتے تھے اور اسی بنا پر اس کا حکم بھی دیتے تھے۔ اور یہ ان کا ذاتی اجتہاد تھا۔ بہرحال اگر کوئی حج قران یا تمتع کرنا چاہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ احادیث کی روشنی میں یہ موقف صحیح ہے۔ واللہ أعلم (2) عالم کو اپنے علم کی اشاعت اور اس کا اظہار کرنا چاہیے۔ امراء سے ڈر کر مسئلے کو چھپانا جائز نہیں، لیکن یہ اظہار مسلمانوں کی اصلاح اور خیر خواہی کی نیت سے ہو نہ کہ کسی فتنے کی بنیاد ڈالنے کے لیے۔ (3) ایک مجتہد دوسرے مجتہد کو اپنی تقلید یا حمایت پر مجبور نہیں کر سکتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مروان بن حکم سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں عثمان کے پاس بیٹھا تھا کہ انہوں نے علی کو عمرہ و حج دونوں کا تلبیہ پکارتے ہوئے سنا تو کہا: کیا ہم اس سے روکے نہیں جاتے تھے۔ انہوں نے کہا: کیونکہ نہیں، لیکن میں نے رسول اللہ ﷺ کو ان دونوں (حج و عمرہ) کا ایک ساتھ تلبیہ پکارتے ہوئے سنا ہے، تو میں رسول اللہ ﷺ کے قول کو آپ کے قول کے لیے نہیں چھوڑ سکتا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Marwan bin Al-Hakam said: “I was sitting with ‘Uthman and he heard ‘Ali reciting the Talbiyah for 'Umrah and Hajj (together). He said: ‘Were you not forbidden to do this?’ He said: ‘Yes, but I heard the Messenger of Allah (ﷺ) reciting the Talbiyah for them together, and I will not ignore what the Messenger of Allah (ﷺ) said in favor of what you say.” (Sahih)