مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2728.
حضرت عمران بن حصین ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہﷺ کے ساتھ تمتع کیا۔ امام ابو عبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ اسماعیل بن مسلم نام کے تین راوی حدیث ہیں۔ ان میں سے ایک تو یہی ہیں۔ ان پر کوئی اعتراض نہیں۔ دوسرے بزرگ وہ ہیں جو ابو الطفیل سے بیان کرتے ہیں۔ ان میں بھی کوئی خرابی نہیں۔ تیسرے اسماعیل بن مسلم حضرت زہری اور حضرت حسن سے بیان کرتے ہیں۔ وہ محدثین کے نزدیک متروک الحدیث (غیر معتبر) ہیں۔
تشریح:
اکثر صحابہ نے رسول اللہﷺ کے حکم سے تمتع کیا تھا۔ خود آپ نے قران فرمایا تھا، لہٰذا دونوں جائز ہیں۔ البتہ اس بات میں اختلاف ہے کہ ان میں سے افضل کون سا طریقہ ہے۔ (تفصیل ان شاء اللہ آگے آئے گی)
حضرت عمران بن حصین ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہﷺ کے ساتھ تمتع کیا۔ امام ابو عبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ اسماعیل بن مسلم نام کے تین راوی حدیث ہیں۔ ان میں سے ایک تو یہی ہیں۔ ان پر کوئی اعتراض نہیں۔ دوسرے بزرگ وہ ہیں جو ابو الطفیل سے بیان کرتے ہیں۔ ان میں بھی کوئی خرابی نہیں۔ تیسرے اسماعیل بن مسلم حضرت زہری اور حضرت حسن سے بیان کرتے ہیں۔ وہ محدثین کے نزدیک متروک الحدیث (غیر معتبر) ہیں۔
حدیث حاشیہ:
اکثر صحابہ نے رسول اللہﷺ کے حکم سے تمتع کیا تھا۔ خود آپ نے قران فرمایا تھا، لہٰذا دونوں جائز ہیں۔ البتہ اس بات میں اختلاف ہے کہ ان میں سے افضل کون سا طریقہ ہے۔ (تفصیل ان شاء اللہ آگے آئے گی)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مطرف بن عبداللہ کہتے ہیں کہ مجھ سے عمران بن حصین ؓ نے کہا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ (حج) تمتع کیا، ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں کہ اسماعیل بن مسلم نام کے تین لوگ ہیں، یہ اسماعیل بن مسلم (جو اس حدیث کے ایک راوی ہیں) انہیں تینوں میں سے ایک ہیں، ان سے روایت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور (دوسرے) اسماعیل بن مسلم ایک شیخ ہیں جو ابوالطفیل سے روایت کرتے ہیں ان سے بھی حدیث لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور تیسرے اسماعیل بن مسلم ہیں جو زہری اور حسن سے روایت کرتے ہیں یہ متروک الحدیث ہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Mutarrif bin ‘Abdullah said: “Imran bin Hussain said to me: ‘We performed Tamattu’ with the Messenger of Allah (ﷺ) .“ (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: There are three (named) Isma’il bin Muslim; this is one of them, and there is no harm in him. And Shaikh Isma’il bin Muslim who reports from Abd Tufail, there is no harm in him. And Isma’ibin Muslim who reports from Az-Zuhri and Al-Hasan; he is abandoned in Hadith.