Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Hajj without any clear intention on the part of the Pilgrim in Ihram)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2743.
حضرت محمد (باقر) ؓ سے مروی ہے کہ ہم حضرت جابر ؓ کے پاس آئے اور ہم نے ان سے نبیﷺ کے حج کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے بیان فرمایا کہ حضرت علی ؓ یمن سے قربانی کے جانور لے کر آئے اور رسول اللہﷺ مدینہ منورہ سے قربانی کے جانور لے کر آئے۔ آپ نے حضرت علی ؓ سے پوچھا: ”تم نے کیا احرام باندھا ہے؟“ انھوں نے کہا: میں نے کہا ہے: میں احرام باندھتا ہوں رسول اللہﷺ کے احرام کی طرح۔ اور میرے ساتھ قربانی کے جانور بھی ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تم (عمرہ کر کے) حلال نہ ہونا۔“
تشریح:
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ قربانی کے جانور تھے، لہٰذا وہ ان کے ذبح کرنے سے پیشتر حلال نہ ہو سکتے تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا احرام بھی مبہم اور رسول اللہﷺ کے احرام کے ساتھ معلق تھا، یعنی احرام میں جو نیت رسول اللہﷺ کی تھی وہی حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بھی تھی۔ اس میں حج یا عمرے کی تعیین نہیں تھی۔
الحکم التفصیلی:
قلت : وسنده صحيح على شرط مسلم وقد أخرجه في ( صحيحه ) في حديث جابر الطويل في حجته صلى الله عليه وسلم إلا أنه جعل قوله ( معي الهدي ) مرفوعا بلفظ : قال : ( فان معى الهدي فلا تحل ) . وقد خرجت هذا الحديث في رسالة خاصة جمعت فيها طرقه وألفاظه وهي مطبوعة فلا نطيل الكلام بتخريجه
حضرت محمد (باقر) ؓ سے مروی ہے کہ ہم حضرت جابر ؓ کے پاس آئے اور ہم نے ان سے نبیﷺ کے حج کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے بیان فرمایا کہ حضرت علی ؓ یمن سے قربانی کے جانور لے کر آئے اور رسول اللہﷺ مدینہ منورہ سے قربانی کے جانور لے کر آئے۔ آپ نے حضرت علی ؓ سے پوچھا: ”تم نے کیا احرام باندھا ہے؟“ انھوں نے کہا: میں نے کہا ہے: میں احرام باندھتا ہوں رسول اللہﷺ کے احرام کی طرح۔ اور میرے ساتھ قربانی کے جانور بھی ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تم (عمرہ کر کے) حلال نہ ہونا۔“
حدیث حاشیہ:
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ قربانی کے جانور تھے، لہٰذا وہ ان کے ذبح کرنے سے پیشتر حلال نہ ہو سکتے تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا احرام بھی مبہم اور رسول اللہﷺ کے احرام کے ساتھ معلق تھا، یعنی احرام میں جو نیت رسول اللہﷺ کی تھی وہی حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بھی تھی۔ اس میں حج یا عمرے کی تعیین نہیں تھی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جعفر بن محمد باقر کہتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس آئے اور ان سے نبی اکرم ﷺ کے حج کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے ہم سے بیان کیا کہ علی ؓ یمن سے ہدی لے کر آئے اور رسول اللہ ﷺ مدینہ سے ہدی لے کر گئے۔ آپ نے علی ؓ سے پوچھا: ”تم نے کس چیز کا تلبیہ پکارا ہے؟“ انہوں نے کہا: میں نے یوں کہا ہے: اے اللہ! میں اسی چیز کا تلبیہ پکارتا ہوں جس کا تلبیہ رسول اللہ ﷺ نے پکارا ہے۔ اور میرے ساتھ ہدی بھی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تو تم احرام نہ کھولو“ (جب تک کہ حج سے فارغ نہ ہو جاؤ)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ja’far bin Muhammad said: “My father told us: ‘We came to Jabir bin ‘Abdullah and asked him about the Hajj of the Prophet (ﷺ) He told us: “All came from Yemen with a Hadi, and the Messenger of Allah (ﷺ) brought a Hadi from Al Madinah. He said to ‘All: ‘For what have you entered Ihram?’ He said: ‘I said: “O Allah, I am entering Ihram for that for which the Messenger of Allah (ﷺ) entered Ihram,” and I have the Hadi with me.’ He said: ‘Do not exit Ihram.” (Sahih)