قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ الْحَجُّ بِغَيْرِ نِيَّةٍ يَقْصِدُهُ الْمُحْرِمُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2745 .   أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ كُنْتُ مَعَ عَلِيٍّ حِينَ أَمَّرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْيَمَنِ فَأَصَبْتُ مَعَهُ أَوَاقِي فَلَمَّا قَدِمَ عَلِيٌّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلِيٌّ وَجَدْتُ فَاطِمَةَ قَدْ نَضَحَتْ الْبَيْتَ بِنَضُوحٍ قَالَ فَتَخَطَّيْتُهُ فَقَالَتْ لِي مَا لَكَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَمَرَ أَصْحَابَهُ فَأَحَلُّوا قَالَ قُلْتُ إِنِّي أَهْلَلْتُ بِإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي كَيْفَ صَنَعْتَ قُلْتُ إِنِّي أَهْلَلْتُ بِمَا أَهْلَلْتَ قَالَ فَإِنِّي قَدْ سُقْتُ الْهَدْيَ وَقَرَنْتُ

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: محرم کا نیت معین کیے بغیر احرام باندھنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2745.   حضرت براء ؓ سے مروی ہے کہ جب نبیﷺ نے حضرت علی ؓ کو یمن پر حاکم مقرر فرمایا تو میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ مجھے بھی ان کے ساتھ کچھ اوقیے ملے تھے، پھر جب حضرت علی ؓ نبیﷺ کے پاس (یمن سے حجۃ الوداع میں مکہ) آئے تو حضرت علی ؓ نے فرمایا: میں نے دیکھا کہ حضرت فاطمہؓ نے گھر کو خوشبو لگا رکھی تھی۔ میں (حضرت فاطمہ کی طرف توجہ کیے بغیر) گھر سے گزر گیا تو وہ مجھے کہنے لگیں: کیا وجہ ہے؟ (آپ توجہ نہیں فرما رہے)؟ رسول اللہﷺ نے اپنے صحابہ کو خود حکم دیا ہے اور وہ حلال ہو چکے ہیں۔ میں نے کہا: میں نے تو نبیﷺ کے احرام کی طرح احرام باندھا ہے، پھر میں نبیﷺ کے پاس آیا۔ آپ نے فرمایا: ”تم نے کیسے احرام باندھا ہے؟“ میں نے کہا: میں نے آپ کے احرام کی طرح باندھا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”میں قربانی کے جانور ساتھ لایا ہوں اور میں نے حج اور عمرے کا اکٹھا احرام باندھا ہے۔“