موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21676) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18013) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51497) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4156) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ النَّهْيِ أَنْ يُنَفَّرَ صَيْدُ الْحَرَمِ)
حکم : صحیح
2892 . أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَذِهِ مَكَّةُ حَرَّمَهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ لَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا لِأَحَدٍ بَعْدِي وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ وَهِيَ سَاعَتِي هَذِهِ حَرَامٌ بِحَرَامِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تَحِلُّ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمُنْشِدٍ فَقَامَ الْعَبَّاسُ وَكَانَ رَجُلًا مُجَرِّبًا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ فَإِنَّهُ لِبُيُوتِنَا وَقُبُورِنَا فَقَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ
سنن نسائی:
کتاب: مواقیت کا بیان
باب: حرم کے شکار کو بھگانے کی ممانعت
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2892. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مکہ مکرمہ کو اللہ تعالیٰ نے اس دن ہی حرام قرار دے دیا تھا جس دن اللہ تعالیٰ نے آسمان وزمین پیدا فرمائے۔ یہ نہ مجھ سے پہلے کسی کے لیے حلال ہوا، نہ میرے بعد کسی کے لیے حلال ہوگا۔ میرے لیے بھی دن کے کچھ حصے ہی میں حلال ہوا۔ اور اب یہ پھر اللہ تعالیٰ کے حرام کرنے کے مطابق قیامت تک کے لیے حرام ہے۔ اس کی گھاس نہ کاٹی جائے۔ اس کے درخت نہ کاٹے جائیں۔ اس کے شکار کو نہ چھیڑا جائے۔ اس کی گمشدہ چیز کسی کے لیے حلال نہیں مگر جو اعلان کرتا رہے۔ حضرت عباس ؓ نے جو کہ ایک تجربہ کار شخص تھے، کھڑے ہو کر کہا: مگر اذخر کیونکہ یہ ہمارے گھروں اور قبروں کے کام آتی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ٹھیک (ہے) مگر اذخر۔“