Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Building Of The Kabah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2902.
ام المومنین (حضرت عائشہؓ) سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اگر میری یا تیری قوم کا دور جاہلیت قریب نہ ہوتا تو میں کعبے کو گرانے کا حکم دیتا اور اس کے دو دروازے بنا دیتا۔“ جب حضرت ابن زبیر ؓ کو اقتدار ملا توانھوں نے اس کے دو دروازے بنا دیے۔
تشریح:
مگر حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد حجاج نے دوبارہ پہلی حالت بحال کر دی جیسا کہ حدیث نمبر ۲۹۰۳ میں ذکر ہے۔
ام المومنین (حضرت عائشہؓ) سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اگر میری یا تیری قوم کا دور جاہلیت قریب نہ ہوتا تو میں کعبے کو گرانے کا حکم دیتا اور اس کے دو دروازے بنا دیتا۔“ جب حضرت ابن زبیر ؓ کو اقتدار ملا توانھوں نے اس کے دو دروازے بنا دیے۔
حدیث حاشیہ:
مگر حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد حجاج نے دوبارہ پہلی حالت بحال کر دی جیسا کہ حدیث نمبر ۲۹۰۳ میں ذکر ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین (عائشہ) رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر میری قوم (اور محمد بن عبدالاعلی کی روایت میں تیری قوم) جاہلیت کے زمانہ سے قریب نہ ہوتی تو میں کعبہ کو ڈھا دیتا اور اس میں دو دروازے کر دیتا“، تو جب عبداللہ بن زبیر ؓ وہاں کے حکمراں ہوئے تو انہوں نے (رسول اللہ ﷺ کی خواہش کے مطابق) کعبہ میں دو دروازے کر دئیے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : لیکن عبدالملک بن مروان کے عہد خلافت میں حجاج بن یوسف نے اس دوسرے دروازے کو بند کر دیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Al Aswad that the Mother of the Believers said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Were it not for the fact that my people’ - according to the narration of Muhammad he said: ‘your people’ - have recently left Jahiliyyah, I would have knocked down the House and given it two doors.” When Ibn Az Zubair was in power, he gave it two doors. (Sahih)