Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Entering The House)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2905.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ وہ کعبہ مشرفہ کے پاس پہنچے تو نبیﷺ، بلال اور اسامہ بن زید ؓ بیت اللہ کے اندر تشریف لے جا چکے تھے اور عثمان بن طلحہ (کعبے کے حاجب) نے (داخل ہو کر) دروازہ بند کر دیا تھا۔وہ کچھ دیر تک اندر رہے، پھر (عثمان بن طلحہ حاجب نے) دروازہ کھولا تو نبیﷺ باہر تشریف لائے۔ میں سیڑھی پر چڑھ کر بیت اللہ میں داخل ہوگیا اور میں نے پوچھا: نبیﷺ نے کہاں نماز پڑھی ہے؟ انھوں نے کہا: یہاں، البتہ میں ان سے یہ پوچھنا بھول گیا کہ نبیﷺ نے بیت اللہ میں کتنی رکعات پڑھی ہیں۔
تشریح:
(1) یہ فتح مکہ کی بات ہے۔ عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ بیت اللہ کے چابی بردار تھے، اس لیے انھیں بھی نبیﷺ ساتھ لے گئے تاکہ لوگوں کو پتا چل جائے کہ آپ نے انھیں معزول نہیں فرمایا۔ اسامہ بن زید اور بلال رضی اللہ عنہ آپ کے خادم تھے۔ (2) ”یہاں“ آئندہ حدیث میں وضاحت ہے کہ اگلی صف کے ستونوں کے درمیان نماز پڑھی۔ دائیں طرف دو ستون تھے اور بائیں طرف ایک اور پیچھے تین ستون تھے۔ اس وقت کعبے کی چھت چھ ستونوں پر قائم تھی۔ آج کل ستون نہیں ہیں،البتہ آپ کی نماز والی جگہ نشان زدہ ہے جو دروازے کے عین سامنے ہے۔ (3) ”بھول گیا“ حالانکہ آئندہ روایت میں تعداد کا بھی ذکر ہے۔ شاید ابن عمر رضی اللہ عنہ بعد میں بھول گئے ہوں یا پہلے بھول گئے ہوں اور بعد میں یاد آیا ہو۔ واللہ أعلم
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وأخرجه مسلم) .
إسناده- حدثنا عثمان بن أبي شيبة: ثنا أبو أسامة عن عبيد الله عن نافع عن
ابن عمر.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجه مسلم كما يأتي.
والحديث أخرجه مسلم (4/95) : حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة: حدثنا أبو
أسامة... به، وساقه بتمامه.
ثم أخرجه هو، وأحمد (2/33 و 55) من طرق أخرى عن عبيد الله... به.
وهو أيضاً، والبيهقي، والحميدي (149) ، وكذا ابن ماجه (2/250) من طرق
أخرى عن نافع... به؛ وعند مسلم وغيره: أن ذلك كان عام الفتح.
واعلم أن قوله في هذه الرواية: ونسيت أن أسأله: كم صلى؟ ينافي رواية
مجاهد عن ابن عمر المتقدمة آنفاً: أنه صلى ركعتين!
وقد جمع الحافظ بينهما بوجه لا بأس به؛ فراجع (1/397) .
ويشهد للركعتين الحديث الآتي.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ وہ کعبہ مشرفہ کے پاس پہنچے تو نبیﷺ، بلال اور اسامہ بن زید ؓ بیت اللہ کے اندر تشریف لے جا چکے تھے اور عثمان بن طلحہ (کعبے کے حاجب) نے (داخل ہو کر) دروازہ بند کر دیا تھا۔وہ کچھ دیر تک اندر رہے، پھر (عثمان بن طلحہ حاجب نے) دروازہ کھولا تو نبیﷺ باہر تشریف لائے۔ میں سیڑھی پر چڑھ کر بیت اللہ میں داخل ہوگیا اور میں نے پوچھا: نبیﷺ نے کہاں نماز پڑھی ہے؟ انھوں نے کہا: یہاں، البتہ میں ان سے یہ پوچھنا بھول گیا کہ نبیﷺ نے بیت اللہ میں کتنی رکعات پڑھی ہیں۔
حدیث حاشیہ:
(1) یہ فتح مکہ کی بات ہے۔ عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ بیت اللہ کے چابی بردار تھے، اس لیے انھیں بھی نبیﷺ ساتھ لے گئے تاکہ لوگوں کو پتا چل جائے کہ آپ نے انھیں معزول نہیں فرمایا۔ اسامہ بن زید اور بلال رضی اللہ عنہ آپ کے خادم تھے۔ (2) ”یہاں“ آئندہ حدیث میں وضاحت ہے کہ اگلی صف کے ستونوں کے درمیان نماز پڑھی۔ دائیں طرف دو ستون تھے اور بائیں طرف ایک اور پیچھے تین ستون تھے۔ اس وقت کعبے کی چھت چھ ستونوں پر قائم تھی۔ آج کل ستون نہیں ہیں،البتہ آپ کی نماز والی جگہ نشان زدہ ہے جو دروازے کے عین سامنے ہے۔ (3) ”بھول گیا“ حالانکہ آئندہ روایت میں تعداد کا بھی ذکر ہے۔ شاید ابن عمر رضی اللہ عنہ بعد میں بھول گئے ہوں یا پہلے بھول گئے ہوں اور بعد میں یاد آیا ہو۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ وہ کعبہ کے پاس پہنچے اور نبی اکرم ﷺ، بلال اور اسامہ بن زید ؓ اندر داخل ہو چکے تھے، اور (ان کے اندر جاتے ہی) عثمان بن طلحہ ؓ نے دروازہ بند دیا۔ تو وہ لوگ کچھ دیر تک اندر رہے، پھر انہوں نے دروازہ کھولا تو نبی اکرم ﷺ نکلے (اور آپ کے نکلتے ہی) میں سیڑھیاں چڑھ کر اندر گیا، تو میں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے کہاں نماز پڑھی ہے؟ لوگوں نے بتایا، یہاں، اور میں ان لوگوں سے یہ پوچھنا بھول گیا کہ آپ نے بیت اللہ میں کتنی رکعتیں پڑھیں۔؟
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Umar that he came to the Ka’bah when the Prophet (ﷺ), Bilal (RA) and Usamah bin Zaid had entered it, and ‘Uthman bin Talhah had shut the door. They stayed there for a while, then he opened the door and the Prophet (ﷺ) came out. I (Ibn ‘Umar) climbed the steps and entered the House and said: “Where did the Prophet (ﷺ) pray?” They said: “Here.” And I forgot to ask them how many (Rak’ahs) the Prophet (ﷺ) had prayed inside the House. (Sahih).