قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ دُخُولُ الْبَيْتِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2906 .   أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيْتَ وَمَعَهُ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ وَبِلَالٌ فَأَجَافُوا عَلَيْهِمْ الْبَابَ فَمَكَثَ فِيهِ مَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ خَرَجَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ كَانَ أَوَّلُ مَنْ لَقِيتُ بِلَالًا قُلْتُ أَيْنَ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا بَيْنَ الْأُسْطُوَانَتَيْنِ

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: بیت اللہ کے اندر داخل ہونے کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2906.   حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ بیت اللہ میں داخل ہوئے۔ آپ کے ساتھ فضل بن عباس، اسامہ بن زید، عثمان بن طلحہ اور بلال ؓ بھی تھے۔ انھوں نے اندر سے دروازہ بند کر لیا۔ آپ بیت اللہ میں ٹھہرے جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا، پھر باہر تشریف لائے۔ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: میں سب سے پہلے حضرت بلال ؓ سے ملا۔ میں نے کہا: نبیﷺ نے کہاں نماز پڑھی؟ انھوں نے فرمایا: (اگلی صف کے بائیں جانب والے) دو ستونوں کے درمیان۔