قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ مَا تَفْعَلُ النُّفَسَاءُ عِنْدَ الْإِحْرَامِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

291 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ أَتَيْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ وَخَرَجْنَا مَعَهُ حَتَّى إِذَا أَتَى ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلَدَتْ أَسْمَاءُ بِنْتُ عُمَيْسٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي بَكْرٍ فَأَرْسَلَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ أَصْنَعُ قَالَ اغْتَسِلِي وَاسْتَثْفِرِي ثُمَّ أَهِلِّي

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: نفاس والی عورت احرام کے وقت کیا کرے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

291.   محمد (بن علی المعروف امام باقررحمہ اللہ) بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس آئے اور ان سے نبیٔ اکرم ﷺ کے حج کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ (حج کے لیے) نکلے تو ذوالقعدہ کے پانچ دن باقی تھے۔ ہم بھی آپ کے ساتھ نکلے حتیٰ کہ آپ ذوالحلیفہ پہنچے تو اسماء بنت عمیس‬ ؓ ن‬ے محمد بن ابوبکر ؓ کو جنم دیا۔ انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو پیغام بھیجا کہ میں کیسے کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’غسل کرکے لنگوٹ باندھ لو، پھر لبیک کہنا شروع کر دو۔‘‘