Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Prayer Inside The Hijr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2912.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں میری خواہش تھی کہ میں بیت اللہ میں داخل ہو کر نماز پڑھوں رسول اللہﷺ نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے حجر میں داخل کر دیا اور فرمایا: ”جب تمھارا دل بیت اللہ میں داخل ہونے کو چاہے تو یہیں (حجر میں) نماز پڑھ لیا کرو۔ یہ بھی تو بیت اللہ ہی کا ایک حصہ ہے، لیکن تیری قوم (قریش) نے جب بیت اللہ تعمیر کیا تو اسے چھوٹا کر دیا۔“
تشریح:
دیکھیے، حدیث نمبر: ۲۹۱۴۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده حسن صحيح، وقال الترمذي: " حديث حسن صحيح ") .
إسناده: حدثنا القعنبي: ثنا عبد العزيز عن علقمة عن أمه عن عائشة.
قلت: وهذا إسناد حسن، أو محتمل للتحسين على الأقل، رجاله ثقات
رجال مسلم؛ غير أم علقمة- واسمها مرجانة-، روى عنها أيضاً بُكَيْرُ بن الأشَجِّ،
ذكرها ابن حبان في "الثقات ". وقال العجلي:
" مدنية تابعية ثقة ".
وصحح لها الترمذي كما يأتي.
والحديث أخرجه الترمذي (876) ، والنسائي (2/35) ، وأحمد (6/92) من
طرق أخرى عن عبد العزيز بن محمد... به. وقال الترمذي:
" حديث حسن صحيح ".
وله طريق أخرى، أخرجه البيهقي (5/158) - عن علي بن عاصم-، وأحمد
(6/67) - عن حماد بن سلمة-، والأزرقي في "أخبار مكة" (ص 223) - عن
خالد بن عبد الله- كلهم عن عطاء بن السائب عن سعيد بن جبير عن عائشة
رضي الله عنها... بمعناه.
وهذا إسناد رجاله ثقات؛ إلا أن عطاء بن السائب كان اختلط، وهؤلاء سمعوا
منه في الاختلاط؛ إلا أن حماداً سمع منه قبل الاختلاط أيضاً. والله أعلم.
والشطر الأخير من المرفوع منه: أخرجه الشيخان وغيرهما من طرق كثيرة
عنها، يزيد بعضهم على بعض، وقد جمعت أطرافه، وضممت بعضها إلى بعض
في سياق واحد، مع تخريجه في "الصحيحة" (43) .
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں میری خواہش تھی کہ میں بیت اللہ میں داخل ہو کر نماز پڑھوں رسول اللہﷺ نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے حجر میں داخل کر دیا اور فرمایا: ”جب تمھارا دل بیت اللہ میں داخل ہونے کو چاہے تو یہیں (حجر میں) نماز پڑھ لیا کرو۔ یہ بھی تو بیت اللہ ہی کا ایک حصہ ہے، لیکن تیری قوم (قریش) نے جب بیت اللہ تعمیر کیا تو اسے چھوٹا کر دیا۔“
حدیث حاشیہ:
دیکھیے، حدیث نمبر: ۲۹۱۴۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں چاہتی تھی کہ میں بیت اللہ کے اندر داخل ہوں، اور اس میں نماز پڑھوں، تو رسول اللہ ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑ اور مجھے حطیم کے اندر کر دیا، پھر فرمایا: ”جب تم بیت اللہ کے اندر جا کر نماز پڑھنا چاہو تو یہاں آ کر پڑھ لیا کرو، یہ بھی بیت اللہ کا ایک ٹکڑا ہے۔ لیکن تمہاری قوم نے بناتے وقت اتنا کم کر کے بنایا۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ایسا انہوں نے خرچ کی کمی کے باعث کیا تھا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah said: “I wanted to enter the House and pray therein, so the Messenger of Allah (ﷺ) took me by the hand and took me into the Hijr and said: ‘If you want to enter the House, then pray here, for it is part of the House, but your people made it too small when they built it.” (Sahih)