مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2916.
حضرت اسامہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ بیت اللہ سے باہر تشریف لائے تو کعبے کے سامنے دو رکعات پڑھیں، پھر فرمایا: ”یہ قبلہ ہے۔“
تشریح:
”یہ قبلہ ہے“ یعنی کعبہ قبلہ ہے جس طرف بھی ہو۔ دروازے کی طرف کھڑے ہو کر نماز پڑھنا کوئی ضروری نہیں۔ کعبے کی تمام جہات قبلہ ہیں۔ کعبہ سامنے نظر آرہا ہو تو عین کعبہ قبلہ ہے اور اگر نظر نہ آتا ہو تو کعبے کی جہت قبلہ ہے۔ اس صورت میں تھوڑا بہت رخ بدل جانا نقصان دہ نہیں جب تک دوسری جہت شروع نہ ہو جائے، مثلاً: پاکستان میں مغرب کی جہت قبلہ ہے تو جب تک چہرہ شمال یا جنوب کو نہیں جاتا، اس وقت تک نماز جائز ہے کیونکہ یہ مجبوری ہے اور شریعت لوگوں کی مجبوریوں کی بہت رعایت رکھتی ہے۔
حضرت اسامہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ بیت اللہ سے باہر تشریف لائے تو کعبے کے سامنے دو رکعات پڑھیں، پھر فرمایا: ”یہ قبلہ ہے۔“
حدیث حاشیہ:
”یہ قبلہ ہے“ یعنی کعبہ قبلہ ہے جس طرف بھی ہو۔ دروازے کی طرف کھڑے ہو کر نماز پڑھنا کوئی ضروری نہیں۔ کعبے کی تمام جہات قبلہ ہیں۔ کعبہ سامنے نظر آرہا ہو تو عین کعبہ قبلہ ہے اور اگر نظر نہ آتا ہو تو کعبے کی جہت قبلہ ہے۔ اس صورت میں تھوڑا بہت رخ بدل جانا نقصان دہ نہیں جب تک دوسری جہت شروع نہ ہو جائے، مثلاً: پاکستان میں مغرب کی جہت قبلہ ہے تو جب تک چہرہ شمال یا جنوب کو نہیں جاتا، اس وقت تک نماز جائز ہے کیونکہ یہ مجبوری ہے اور شریعت لوگوں کی مجبوریوں کی بہت رعایت رکھتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اسامہ بن زید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ خانہ کعبہ سے باہر آئے، اور کعبہ کے سامنے آپ نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر فرمایا: ”یہی قبلہ ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Usamah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) came out of the House and prayed two Rak‘ahs in front of the Ka’bah, then he said: ‘This is the Qiblah.” (Hasan)