قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ مَوْضِعُ الصَّلَاةِ مِنْ الْكَعْبَةِ)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

2918 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنِي السَّائِبُ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَ يَقُودُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَيُقِيمُهُ عِنْدَ الشُّقَّةِ الثَّالِثَةِ مِمَّا يَلِي الرُّكْنَ الَّذِي يَلِي الْحَجَرَ مِمَّا يَلِي الْبَابَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَمَا أُنْبِئْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي هَاهُنَا فَيَقُولُ نَعَمْ فَيَتَقَدَّمُ فَيُصَلِّي

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: کعبے میں نماز کی جگہ

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2918.   حضرت عبداللہ بن سائب حضرت ابن عباس ؓ کو پکڑ کر لے جاتے (کیونکہ وہ نابینا ہوگئے تھے) اور انھیں تیسرے حصے کے پاس کھڑا کر دیتے تھے جو اس رکن کے پاس ہے جو حجر اسود، جو کہ دروازے کے قریب ہے، سے متصل ہے۔ (یعنی رکن یمانی کے پاس)۔ حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں: کیا تمھیں یہ نہیں بتایا گیا کہ رسول اللہﷺ یہاں نماز پڑھا کرتے تھے؟ وہ کہتے تھے ہاں، پھر آپ (ابن عباس ؓ ) آگے بڑھتے اور نماز پڑھتے۔