مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2918.
حضرت عبداللہ بن سائب حضرت ابن عباس ؓ کو پکڑ کر لے جاتے (کیونکہ وہ نابینا ہوگئے تھے) اور انھیں تیسرے حصے کے پاس کھڑا کر دیتے تھے جو اس رکن کے پاس ہے جو حجر اسود، جو کہ دروازے کے قریب ہے، سے متصل ہے۔ (یعنی رکن یمانی کے پاس)۔ حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں: کیا تمھیں یہ نہیں بتایا گیا کہ رسول اللہﷺ یہاں نماز پڑھا کرتے تھے؟ وہ کہتے تھے ہاں، پھر آپ (ابن عباس ؓ ) آگے بڑھتے اور نماز پڑھتے۔
تشریح:
”تیسرے حصے کے پاس“ یعنی بیت اللہ کی مشرقی دیوار کا رکن یمانی والا حصہ۔ یہ دروازے کے سامنے والی جگہ بنتی ہے۔ باقی دیوار دو حصے ہے۔ ممکن ہے اس دور میں فرش یا دیوار پر حصوں کے نشان لگائے گئے ہوں۔ یا ممکن ہے وہ اندازہ لگاتے ہوں۔ واللہ أعلم یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
حضرت عبداللہ بن سائب حضرت ابن عباس ؓ کو پکڑ کر لے جاتے (کیونکہ وہ نابینا ہوگئے تھے) اور انھیں تیسرے حصے کے پاس کھڑا کر دیتے تھے جو اس رکن کے پاس ہے جو حجر اسود، جو کہ دروازے کے قریب ہے، سے متصل ہے۔ (یعنی رکن یمانی کے پاس)۔ حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں: کیا تمھیں یہ نہیں بتایا گیا کہ رسول اللہﷺ یہاں نماز پڑھا کرتے تھے؟ وہ کہتے تھے ہاں، پھر آپ (ابن عباس ؓ ) آگے بڑھتے اور نماز پڑھتے۔
حدیث حاشیہ:
”تیسرے حصے کے پاس“ یعنی بیت اللہ کی مشرقی دیوار کا رکن یمانی والا حصہ۔ یہ دروازے کے سامنے والی جگہ بنتی ہے۔ باقی دیوار دو حصے ہے۔ ممکن ہے اس دور میں فرش یا دیوار پر حصوں کے نشان لگائے گئے ہوں۔ یا ممکن ہے وہ اندازہ لگاتے ہوں۔ واللہ أعلم یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن سائب کہتے ہیں کہ وہ ابن عباس ؓ کو (جب بڑھاپے سے ان کی بینائی جاتی رہی تھی) سہارا دے کر لے جاتے اور لے کر خانہ کعبہ کے انہیں تیسرے کونے میں جو اس رکن کے قریب ہے جو حجر اسود سے متصل ہے اور بیت اللہ کے دروازے سے بھی قریب ہے کھڑا کر دیتے تھے تو ابن عباس ؓ کہتے: کیا تمہیں نہیں بتایا گیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ یہیں نماز پڑھتے تھے، وہ کہتے: جی ہاں، بتایا گیا، تو وہ آگے بڑھتے اور نماز پڑھتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Muhammad bin ‘Abdullah bin As-Sa’ib narrated from his father that he used to lead Ibn ‘Abbas and make him stand at the third side (of the Ka’bah) next to the corner that is next to the Stone, in between the Stone and the door. Ibn ‘Abbas said: “Have you heard that the Messenger of Allah (ﷺ) used to pray here?” He said: “Yes.” So he went forward and prayed. (Da’if)