باب: بیت اللہ کے طواف کی فضیلت(یہ صرف مجتبیٰ میں ہے)
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter:)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2919.
حضرت عبداللہ بن عبید بن عمیر سے منقول ہے کہ ایک شخص نے (حضرت ابن عمر ؓ سے) کہا: اے ابوعبدالرحمن! میں دیکھتا ہوں کہ آپ صرف ان دو کونوں (حجر اسود اور رکن یمانی) ہی کو چھوتے ہیں (کیا وجہ ہے؟) انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”ان دو کونوں کو چھونے سے یقینا گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔“ نیز میں نے آپ کو فرماتے سنا: ”جو شخص سات چکر لگائے، اسے غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔“
تشریح:
(1) ”یہ صرف مجتبیٰ میں ہے۔“ امام نسائی رحمہ اللہ نے ”السنن الکبریٰ“ کے نام سے ایک طویل کتاب لکھی ہے۔ اس کی طوالت کے پیش نظر اس کو مختصر کر کے ”مجتبیٰ نسائی“ مرتب کی گئی۔ مرتب کرنے والے کے بارے میں اختلاف ہے۔ امام نسائی خود یا ان کے کوئی شاگرد؟ بعض ابواب ایسے ہیں جو صرف مجتبیٰ میں ہیں۔ سنن کبریٰ میں نہیں۔ گویا مجتبیٰ میں ان کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ باب بھی ان ابواب میں سے ہے۔ (2) ”دو رکن“ اس سے مراد حجر اسود اور رکن یمانی ہیں۔ حجر اسود مشرقی کونہ اور رکن یمانی جنوبی کونہ ہے، چونکہ یہ دو کونے اصلی بنیادوں پر ہیں، اس لیے انھیں چھونا مسنون ہے۔
حضرت عبداللہ بن عبید بن عمیر سے منقول ہے کہ ایک شخص نے (حضرت ابن عمر ؓ سے) کہا: اے ابوعبدالرحمن! میں دیکھتا ہوں کہ آپ صرف ان دو کونوں (حجر اسود اور رکن یمانی) ہی کو چھوتے ہیں (کیا وجہ ہے؟) انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”ان دو کونوں کو چھونے سے یقینا گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔“ نیز میں نے آپ کو فرماتے سنا: ”جو شخص سات چکر لگائے، اسے غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔“
حدیث حاشیہ:
(1) ”یہ صرف مجتبیٰ میں ہے۔“ امام نسائی رحمہ اللہ نے ”السنن الکبریٰ“ کے نام سے ایک طویل کتاب لکھی ہے۔ اس کی طوالت کے پیش نظر اس کو مختصر کر کے ”مجتبیٰ نسائی“ مرتب کی گئی۔ مرتب کرنے والے کے بارے میں اختلاف ہے۔ امام نسائی خود یا ان کے کوئی شاگرد؟ بعض ابواب ایسے ہیں جو صرف مجتبیٰ میں ہیں۔ سنن کبریٰ میں نہیں۔ گویا مجتبیٰ میں ان کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ باب بھی ان ابواب میں سے ہے۔ (2) ”دو رکن“ اس سے مراد حجر اسود اور رکن یمانی ہیں۔ حجر اسود مشرقی کونہ اور رکن یمانی جنوبی کونہ ہے، چونکہ یہ دو کونے اصلی بنیادوں پر ہیں، اس لیے انھیں چھونا مسنون ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عبید بن عمیر سے روایت ہے کہ ایک شخص نے (عبداللہ بن عمر ؓ سے) نے کہا: ابوعبدالرحمٰن (کیا بات ہے) میں آپ کو صرف انہیں دونوں رکنوں کو (یعنی رکن یمانی اور حجر اسود کو) بوسہ لیتے دیکھتا ہوں؟ تو انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”ان کے چھونے سے گناہ جھڑتے ہیں“ اور میں نے آپ کو یہ بھی فرماتے سنا ہے ٓ: ”جس نے سات بار طواف کیا تو یہ ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ”ابوعبدالرحمٰن“ عبداللہ بن عمر کی کنیت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Ubaid bin ‘Umair that a man said: “Abu ‘Abdur Rahman, why do I only see you touching these two corners?” He said: “I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: ‘Touching them erases sins.’ And I heard him say: ‘Whoever circumambulates seven times, it is like freeing a slave.” (Hasan)