Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Speaking During Tawaf)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2920.
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبیﷺ کعبے کے طواف کے دوران میں ایک شخص کے پاس سے گزرے جس کی ناک میں نکیل ڈال کر ایک اور شخص اسے لے جا رہا تھا۔ آپ نے اپنے دست مبارک سے وہ نکیل (رسی) کاٹ دی اور فرمایا: ”اسے ہاتھ سے پکڑ کر چلاؤ۔“
تشریح:
(1) طواف عبادت ہے بلکہ اسے نماز بھی کہا گیا ہے کیونکہ طواف بھی اللہ تعالیٰ کے ذکر کے لیے مشروع کیا گیا ہے، لہٰذا اس میں فالتو کلام نہیں ہونا چاہیے بلکہ اللہ کا ذکر اور دعا ہو، البتہ کوئی ضروری یا علمی بات کی جا سکتی ہے جیسا کہ اس حدیث میں ناواقف کو مسئلہ بتایا گیا ہے۔ (2) ”نکیل ڈال کر“ نکیل ڈال کر چلنا چلانا بھی زہد اور عبادت کا ایک حصہ سمجھ لیا گیا تھا، مگر نکیل جانور کو ڈالی جاتی ہے، انسان کو نہیں کیونکہ وہ سننے، سمجھنے اور عمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسے زبان سے سمجھایا جائے یا ہاتھ سے پکڑ کر چلایا جائے۔ انسانوں کے لیے جانوروں کی مشابہت فطرت انسانیہ کے خلاف ہے۔ اسلام جو کہ دین فطرت ہے، ایسے برے کام کو عبادت کے نام پر کیسے برداشت کر سکتا ہے؟ اس لیے آپ نے روکا۔
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبیﷺ کعبے کے طواف کے دوران میں ایک شخص کے پاس سے گزرے جس کی ناک میں نکیل ڈال کر ایک اور شخص اسے لے جا رہا تھا۔ آپ نے اپنے دست مبارک سے وہ نکیل (رسی) کاٹ دی اور فرمایا: ”اسے ہاتھ سے پکڑ کر چلاؤ۔“
حدیث حاشیہ:
(1) طواف عبادت ہے بلکہ اسے نماز بھی کہا گیا ہے کیونکہ طواف بھی اللہ تعالیٰ کے ذکر کے لیے مشروع کیا گیا ہے، لہٰذا اس میں فالتو کلام نہیں ہونا چاہیے بلکہ اللہ کا ذکر اور دعا ہو، البتہ کوئی ضروری یا علمی بات کی جا سکتی ہے جیسا کہ اس حدیث میں ناواقف کو مسئلہ بتایا گیا ہے۔ (2) ”نکیل ڈال کر“ نکیل ڈال کر چلنا چلانا بھی زہد اور عبادت کا ایک حصہ سمجھ لیا گیا تھا، مگر نکیل جانور کو ڈالی جاتی ہے، انسان کو نہیں کیونکہ وہ سننے، سمجھنے اور عمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسے زبان سے سمجھایا جائے یا ہاتھ سے پکڑ کر چلایا جائے۔ انسانوں کے لیے جانوروں کی مشابہت فطرت انسانیہ کے خلاف ہے۔ اسلام جو کہ دین فطرت ہے، ایسے برے کام کو عبادت کے نام پر کیسے برداشت کر سکتا ہے؟ اس لیے آپ نے روکا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ طواف کرتے ہوئے ایک ایسے شخص کے پاس سے گزرے جس کی ناک میں نکیل ڈال کر ایک آدمی اسے کھینچے لیے جا رہا تھا، تو نبی اکرم ﷺ نے اپنے ہاتھ سے نکیل کاٹ دی، پھر اسے حکم دیا کہ وہ اس کا ہاتھ پکڑ کر لے جائے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn ‘Abbas that the Prophet (ﷺ) passed by while he was circumambulating the Ka’bah with a man who was leading another with a ring in his nose. The Messenger of Allah (ﷺ) stopped him with his hand then told him to lead him by his hand. (Sahih)