قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ كَيْفَ يَطُوفُ أَوَّلَ مَا يَقْدَمُ وَعَلَى أَيِّ شِقَّيْهِ يَأْخُذُ إِذَا اسْتَلَمَ الْحَجَرَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2939 .   أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ وَاصِلِ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَاسْتَلَمَ الْحَجَرَ ثُمَّ مَضَى عَلَى يَمِينِهِ فَرَمَلَ ثَلَاثًا وَمَشَى أَرْبَعًا ثُمَّ أَتَى الْمَقَامَ فَقَالَ وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَالْمَقَامُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْبَيْتِ ثُمَّ أَتَى الْبَيْتَ بَعْدَ الرَّكْعَتَيْنِ فَاسْتَلَمَ الْحَجَرَ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّفَا

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: بیت اللہ کے پاس آتے ہی طواف کیسے کرے؟اور حجر اسود کو چھونے کے بعد کی کس طرف چلے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2939.   حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہﷺ مکہ مکرمہ تشریف لائے تو مسجد میں داخل ہوئے اور حجر اسود کو بوسہ دیا، پھر دائیں طرف کو چلے۔ تین چکر دوڑ کر (کندھے ہلاتے ہوئے) چلے اور چار چکر آہستہ چلے، پھر مقام ابراہیم کے پاس آئے اور یہ آیت تلاوت فرمائی: ﴿وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى﴾ (البقرة: ۲: ۱۲۵) ”تم مقام ابراہیم کو جائے نماز بناؤ۔“ اور دو رکعا اس طرح پڑھیں کہ مقام ابراہیم آپ کے اور بیت اللہ کے درمیان تھا۔ دو رکعت پڑھنے کے بعد پھر بیت اللہ کے پاس گئے اور حجر اسود کو بوسہ دیا، پھر صفا کی طرف نکل گئے۔