Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: How Many Rounds Should Be Quick?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2940.
حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ پہلے تین چکروں میں رمل کرتے تھے اور آخری چار چکروں میں آرام سے چلتے تھے اور وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہﷺ بھی ایسے ہی کیا کرتے تھے۔
تشریح:
رمل سے مراد بھاگنے کے انداز میں چلنا ہے جس طرح پہلوان اکھاڑے میں فخر سے چلتا ہے۔ بازو بھاگنے کے انداز میں ہوں اور قدم قریب قریب رکھے جائیں۔ رمل کی ابتدا عمرۂ قضا میں ہوئی تھی۔ کفار مکہ نے کہا: مسلمانوں کو یثرب کے بخار نے کمزور کر دیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”انھیں ذرا قوت سے چل کر دکھاؤ۔“ جس طرف کفار پہاڑ پر بیٹھے ہوئے تھے (شمالی جانب) اس جانب مسلمان رمل کرتے، جب اوجھل ہو جاتے، یعنی جنوبی جانب پہنچ جاتے تو آہستہ ہو جاتے۔ اللہ تعالیٰ کو یہ ادا ایسی بھائی کہ اسے اللہ تعالیٰ نے حج اور عمرے کا جز بنا دیا، مگر صرف پہلے طواف اور تین چکروں میں تاکہ لوگوں کے لیے مشقت کا باعث نہ ہو۔
حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ پہلے تین چکروں میں رمل کرتے تھے اور آخری چار چکروں میں آرام سے چلتے تھے اور وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہﷺ بھی ایسے ہی کیا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
رمل سے مراد بھاگنے کے انداز میں چلنا ہے جس طرح پہلوان اکھاڑے میں فخر سے چلتا ہے۔ بازو بھاگنے کے انداز میں ہوں اور قدم قریب قریب رکھے جائیں۔ رمل کی ابتدا عمرۂ قضا میں ہوئی تھی۔ کفار مکہ نے کہا: مسلمانوں کو یثرب کے بخار نے کمزور کر دیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”انھیں ذرا قوت سے چل کر دکھاؤ۔“ جس طرف کفار پہاڑ پر بیٹھے ہوئے تھے (شمالی جانب) اس جانب مسلمان رمل کرتے، جب اوجھل ہو جاتے، یعنی جنوبی جانب پہنچ جاتے تو آہستہ ہو جاتے۔ اللہ تعالیٰ کو یہ ادا ایسی بھائی کہ اسے اللہ تعالیٰ نے حج اور عمرے کا جز بنا دیا، مگر صرف پہلے طواف اور تین چکروں میں تاکہ لوگوں کے لیے مشقت کا باعث نہ ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر ؓ پہلے تین پھیروں میں رمل۱؎ کرتے اور چار پھیرے عام چال چلتے، اور کہتے: رسول اللہ ﷺ ایسا ہی کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اکڑ کر مونڈھے ہلاتے ہوئے چلنا جیسے سپاہی جنگ کے لیے چلتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Nafi’ that ‘Abdullah bin ‘Umar used to walk rapidly for three (rounds), and walk for four, and he said that the Messenger of Allah (ﷺ) used to do that. (Sahih)