باب: نبیﷺ صفا پر جانے کے لیے اسی دروازے سے نکلے تھے جس سے (عام طور پر)نکلا جاتا تھا
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Prophet Went Out Ts As-Safa Through The Gate That Is Usually Used To Exit)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2966.
حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ جب رسول اللہﷺ مکہ تشریف لائے تو آپ نے بیت اللہ کے سات چکر لگائے، پھر مقام ابراہیم کی اوٹ میں دو رکعتیں پڑھیں، پھر اس دروازے سے کوہ صفا کے لیے نکلے جس سے (عموماً) نکلا جاتا تھا، پھر صفا اور مروہ کے درمیان چکر لگائے۔ شعبہ نے کہا: مجھے ایوب نے بواسطہ عمرو بن دینار ابن عمر ؓ سے خبر دی ہے کہ یہ (صفا مروہ کے درمیان سعی) سنت ہے۔
تشریح:
”سنت ہے۔“ یعنی اسلام کا رائج کردہ طریقہ ہے جس کی پابندی لازمی ہے۔ یہ سنت فرض کے مقابلے میں نہیں۔ (تفصیل آگے آرہی ہے)۔
حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ جب رسول اللہﷺ مکہ تشریف لائے تو آپ نے بیت اللہ کے سات چکر لگائے، پھر مقام ابراہیم کی اوٹ میں دو رکعتیں پڑھیں، پھر اس دروازے سے کوہ صفا کے لیے نکلے جس سے (عموماً) نکلا جاتا تھا، پھر صفا اور مروہ کے درمیان چکر لگائے۔ شعبہ نے کہا: مجھے ایوب نے بواسطہ عمرو بن دینار ابن عمر ؓ سے خبر دی ہے کہ یہ (صفا مروہ کے درمیان سعی) سنت ہے۔
حدیث حاشیہ:
”سنت ہے۔“ یعنی اسلام کا رائج کردہ طریقہ ہے جس کی پابندی لازمی ہے۔ یہ سنت فرض کے مقابلے میں نہیں۔ (تفصیل آگے آرہی ہے)۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ مکہ آئے تو آپ نے بیت اللہ کے سات پھیرے کیے، پھر مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پڑھی، پھر آپ صفا کی طرف اس دروازے سے نکلے جس دروازے سے باہر نکلا جاتا ہے، تو صفا و مروہ کی سعی کی۔ اور عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا: یہ سنت ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn ‘Umar said: “When the Messenger of Allah (ﷺ) arrived in Makkah he circumambulated the House seven times, then he prayed two Rak’ahs behind the Maqam. Then, he went out to As-Safa through the gate that is usually used to exit, and performed Sa‘i between As-Safa and Al-Marwah (One of the narrators Shu’bah said: Ayub informed me from ‘Amr bin Dinar from Ibn ‘Umar that he said: “A Sunnah”. (Sahih)