قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ ذِكْرُ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2967 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا قُلْتُ مَا أُبَالِي أَنْ لَا أَطُوفَ بَيْنَهُمَا فَقَالَتْ بِئْسَمَا قُلْتَ إِنَّمَا كَانَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ لَا يَطُوفُونَ بَيْنَهُمَا فَلَمَّا كَانَ الْإِسْلَامُ وَنَزَلَ الْقُرْآنُ إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الْآيَةَ فَطَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطُفْنَا مَعَهُ فَكَانَتْ سُنَّةً

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: صفا اور مروہ کا ذکر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2967.   حضرت عروہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہؓ کے سامنے یہ آیت پڑھی: ﴿فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا﴾ ”اس (حاجی اور معتمر) پر کوئی حرج نہیں کہ وہ صفا مروہ کے درمیان چکر لگائے۔“ میں نے (اس آیت کی روشنی میں) کہا: مجھے تو کوئی پرواہ نہیں اگر میں ان کے درمیان چکر نہ لگاؤں۔ حضرت عائشہؓ نے فرمایا: تو نے بہت غلط استدلال کیا۔ اصل بات یہ تھی کہ جاہلیت والے کچھ لوگ صفا اور مروہ کے درمیان چکر نہیں لگاتے تھے۔ جب اسلام (کا دور) آیا اور قران کی یہ آیت اتری: ﴿إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ…﴾ ”صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ نشانات ہیں… الخ“ تو رسول اللہﷺ نے ان کے چکر لگائے اور ہم نے بھی آپ کے ساتھ چکر لگائے لہٰذا یہ سنت ہے۔