باب: جو شخص حج کا احرام باندھے اور قربانی کا جانور ساتھ لائے‘وہ کیا کرے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: What Should A Person Do Who Entered Ihram For Hajj While Having Brought A Hadi With Him)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2990.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ہم (حجۃ الوداع میں) رسول اللہﷺ کے ساتھ (مکہ مکرمہ کو) نکلے۔ ہم (میں سے اکثر) صرف حج کی نیت رکھتے تھے۔ جب آپ نے بیت اللہ اور صفا مروہ کے طواف کر لیے تو آپ نے فرمایا: ”جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور ہے، وہ اپنے احرام پر قائم رہے اور جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور نہیں، وہ حلال ہو جائے۔“
تشریح:
پیچھے تفصیل گزر چکی ہے کہ قربانی والا شخص قربانی ذبح کرنے سے پہلے حلال نہیں ہو سکتا۔ جس کے پاس جانور نہ ہو، وہ اپنے احرام کے حساب سے حلال ہوگا۔ حج کا احرام ہو تو حج کرنے کے بعد حلال ہوگا۔ بعض حضرات کے نزدیک آپ کا ایسے صحابہ کو، عمرہ کر کے حلال ہو جانے کا حکم صرف اس سال کے ساتھ خاص تھا تاکہ حج کے دنوں میں عمرے کو ناجائز سمجھنے کی عملاً تردید ہو جائے لیکن یہ بات صحیح نہیں ہے، بلکہ یہ حکم ہمیشہ کے لیے ہے جیسا کہ اس سے متعلقہ احادیث سے بالکل واضح پتا چلتا ہے۔
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ہم (حجۃ الوداع میں) رسول اللہﷺ کے ساتھ (مکہ مکرمہ کو) نکلے۔ ہم (میں سے اکثر) صرف حج کی نیت رکھتے تھے۔ جب آپ نے بیت اللہ اور صفا مروہ کے طواف کر لیے تو آپ نے فرمایا: ”جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور ہے، وہ اپنے احرام پر قائم رہے اور جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور نہیں، وہ حلال ہو جائے۔“
حدیث حاشیہ:
پیچھے تفصیل گزر چکی ہے کہ قربانی والا شخص قربانی ذبح کرنے سے پہلے حلال نہیں ہو سکتا۔ جس کے پاس جانور نہ ہو، وہ اپنے احرام کے حساب سے حلال ہوگا۔ حج کا احرام ہو تو حج کرنے کے بعد حلال ہوگا۔ بعض حضرات کے نزدیک آپ کا ایسے صحابہ کو، عمرہ کر کے حلال ہو جانے کا حکم صرف اس سال کے ساتھ خاص تھا تاکہ حج کے دنوں میں عمرے کو ناجائز سمجھنے کی عملاً تردید ہو جائے لیکن یہ بات صحیح نہیں ہے، بلکہ یہ حکم ہمیشہ کے لیے ہے جیسا کہ اس سے متعلقہ احادیث سے بالکل واضح پتا چلتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے ہمارے پیش نظر صرف حج تھا تو جب آپ نے بیت اللہ کا طواف کر لیا اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کر لی تو آپ نے فرمایا: ”جس کے پاس ہدی ہو وہ اپنے احرام پر قائم رہے اور جس کے پاس ہدی نہ ہو وہ حلال ہو جائے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “We went out with the Messenger of Allah (ﷺ) with no intention but Hajj. When he had circumambulated the House and performed Sa‘i between As-Safa and Al-Marwah, he said: ‘Whoever has a Hadi with him, let him remain in Ihram, and whoever does not have a Hadi with him, let him exit Ihram.” (Sahih)