باب: جو شخص عمرے کا احرام باندھے اور قربانی کا جانور ساتھ لے جائے‘وہ کیا کرے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: What Should A Person Do Who Entered Ihram For 'Umrah While Having Brought A Hadi With Him?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2991.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ حجۃ الوداع میں نکلے۔ ہم میں سے کچھ نے حج کا احرام باندھا اور بعض نے عمرے کا۔ بعض قربانی کا جانور بھی ساتھ لائے تھے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے عمرے کا احرام باندھا اور وہ قربانی نہیں لایا تو (عمرہ کرنے کے بعد) وہ حلال ہو جائے۔ اور جس نے عمرے کا احرام باندھا اور وہ قربانی بھی ساتھ لایا ہے تو وہ (قربانی ذبح ہونے سے پہلے) حلال نہ ہو۔ اور جس شخص نے حج کا احرام باندھا ہے وہ اپنا حج مکمل کرے۔ حضرت عائشہؓ نے فرمایا: میں نے عمرے کا احرام باندھا تھا۔“
تشریح:
(1) حجۃ الوداع میں صحابہ کے احرام اور مابعد کے حالات کی تفصیلی بحث متعلقہ ابواب میں گزر چکی ہے۔ وہاں ملاحظہ کریں۔ اس روایت میں کچھ اختصار ہے۔ اسے سمجھنے کے لیے دوسری گزشتہ مشہور روایات کو دیکھا جائے گا۔ (2) ”حج مکمل کرے۔“ یہ اس وقت ہے جب وہ قربانی کا جانور ساتھ لایا ہو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے جن کے ساتھ قربانی کا جانور نہیں تھا، ایسے اشخاص کو آپ نے عمرہ کر کے حلال ہونے کا حکم دیا، خواہ ان کا احرام حج ہی کا تھا۔ بہرحال اس بات پر اتفاق ہے کہ اگر قربانی کا جانور ساتھ ہو تو جانور کے ذبح ہونے سے پہلے حلال نہیں ہو سکتا۔
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ حجۃ الوداع میں نکلے۔ ہم میں سے کچھ نے حج کا احرام باندھا اور بعض نے عمرے کا۔ بعض قربانی کا جانور بھی ساتھ لائے تھے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے عمرے کا احرام باندھا اور وہ قربانی نہیں لایا تو (عمرہ کرنے کے بعد) وہ حلال ہو جائے۔ اور جس نے عمرے کا احرام باندھا اور وہ قربانی بھی ساتھ لایا ہے تو وہ (قربانی ذبح ہونے سے پہلے) حلال نہ ہو۔ اور جس شخص نے حج کا احرام باندھا ہے وہ اپنا حج مکمل کرے۔ حضرت عائشہؓ نے فرمایا: میں نے عمرے کا احرام باندھا تھا۔“
حدیث حاشیہ:
(1) حجۃ الوداع میں صحابہ کے احرام اور مابعد کے حالات کی تفصیلی بحث متعلقہ ابواب میں گزر چکی ہے۔ وہاں ملاحظہ کریں۔ اس روایت میں کچھ اختصار ہے۔ اسے سمجھنے کے لیے دوسری گزشتہ مشہور روایات کو دیکھا جائے گا۔ (2) ”حج مکمل کرے۔“ یہ اس وقت ہے جب وہ قربانی کا جانور ساتھ لایا ہو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے جن کے ساتھ قربانی کا جانور نہیں تھا، ایسے اشخاص کو آپ نے عمرہ کر کے حلال ہونے کا حکم دیا، خواہ ان کا احرام حج ہی کا تھا۔ بہرحال اس بات پر اتفاق ہے کہ اگر قربانی کا جانور ساتھ ہو تو جانور کے ذبح ہونے سے پہلے حلال نہیں ہو سکتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ہم حجۃ الوداع میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے، تو ہم میں سے بعض نے حج کا احرام باندھا اور بعض نے عمرہ کا، اور ساتھ ہدی بھی لائے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے عمرہ کا تلبیہ پکارا اور ہدی ساتھ نہیں لایا ہے، تو وہ احرام کھول ڈالے، اور جس نے عمرہ کا احرام باندھا ہے، اور ساتھ ہدی لے کر آیا ہے تو وہ احرام نہ کھولے، اور جس نے حج کا تلبیہ پکارا ہے تو وہ اپنا حج پورا کرے“، عائشہ ؓ کہتی ہیں: تو میں ان لوگوں میں سے تھی جنہوں نے عمرے کا تلبیہ پکارا تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “We set out with the Messenger of Allah (ﷺ) for the Farewell Pilgrimage. Some of us entered Ihram for Hajj and some of us entered Ihram for ‘Umrah and brought along a Hadi. The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Whoever entered Ihram for ‘Umrah and did not bring a Hadi, let him exit Ihram, And whoever entered Ihram for ‘Umrah and did bring a Hadi, let him not exit Ihram. Whoever entered Ihram for Hajj let him complete his Iajj.” 'Aishah (RA) said: “And I was one of those who had entered Ihram for Umrah.” (Sahih)