قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ مَا ذُكِرَ فِي مِنًى)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

2995 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ الدُّؤَلِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِمْرَانَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عَدَلَ إِلَيَّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَأَنَا نَازِلٌ تَحْتَ سَرْحَةٍ بِطَرِيقِ مَكَّةَ فَقَالَ مَا أَنْزَلَكَ تَحْتَ هَذِهِ الشَّجَرَةِ فَقُلْتُ أَنْزَلَنِي ظِلُّهَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كُنْتَ بَيْنَ الْأَخْشَبَيْنِ مِنْ مِنًى وَنَفَخَ بِيَدِهِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ فَإِنَّ هُنَاكَ وَادِيًا يُقَالُ لَهُ السُّرَّبَةُ وَفِي حَدِيثِ الْحَارِثِ يُقَالُ لَهُ السُّرَرُ بِهِ سَرْحَةٌ سُرَّ تَحْتَهَا سَبْعُونَ نَبِيًّا

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: منیٰ کی فضیلت کے بارے میں کیا ذکر کیا گیا ہے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2995.   حضرت عمران انصاری سے روایت ہے کہ میں مکہ مکرمہ کے راستے میں ایک درخت کے نیچے اترا ہوا تھا کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ راستے سے ہٹ کر میرے پاس آئے اور فرمانے لگے: اس درخت کے نیچے کیوں اترے ہو؟ میں نے کہا: سائے کی خاطر۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ فرمانے لگے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جب تو منیٰ کے دو پہاڑوں (اخشبین) کے درمیان ہو، اور آپ نے اپنا ہاتھ مشرق کی طرف بڑھایا، تو وہاں ایک وادی ہے جسے سربہ… یا حارث (بن مسکین) کی حدیث کے مطابق، سرر… کہا جاتا ہے، اس وادی میں ایک درخت ہے جس کے نیچے ستر نبی پیدا ہوئے۔“