موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ التَّلْبِيَةُ بِعَرَفَةَ)
حکم : صحیح الإسناد
3006 . أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ الْأَوْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مَيْسَرَةَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ كُنْتُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ بِعَرَفَاتٍ فَقَالَ مَا لِي لَا أَسْمَعُ النَّاسَ يُلَبُّونَ قُلْتُ يَخَافُونَ مِنْ مُعَاوِيَةَ فَخَرَجَ ابْنُ عَبَّاسٍ مِنْ فُسْطَاطِهِ فَقَالَ لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ فَإِنَّهُمْ قَدْ تَرَكُوا السُّنَّةَ مِنْ بُغْضِ عَلِيٍّ
سنن نسائی:
کتاب: مواقیت کا بیان
باب: عرفات میں لبیک کہنا
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3006. حضرت سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت ابن عباس ؓ کے ساتھ عرفات میں تھا۔ وہ فرمانے لگے: کیا وجہ ہے کہ میں لوگوں کو لبیک پکارتے نہیں سنتا؟ میں نے کہا: وہ حضرت معاویہ ؓ سے ڈرتے ہیں۔ حضرت ابن عباس ؓ اپنے خیمے سے نکلے اور بلند آواز سے پکارا: ”لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ“ تعجب ہے کہ انھوں نے حضرت علی ؓ سے بغض رکھنے کی وجہ سے رسول اللہﷺ کی سنت چھوڑ دی ہے۔