قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ قَصْرُ الْخُطْبَةِ بِعَرَفَةَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3009 .   أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ جَاءَ إِلَى الْحَجَّاجِ بْنِ يُوسُفَ يَوْمَ عَرَفَةَ حِينَ زَالَتْ الشَّمْسُ وَأَنَا مَعَهُ فَقَالَ الرَّوَاحَ إِنْ كُنْتَ تُرِيدُ السُّنَّةَ فَقَالَ هَذِهِ السَّاعَةَ قَالَ نَعَمْ قَالَ سَالِمٌ فَقُلْتُ لِلْحَجَّاجِ إِنْ كُنْتَ تُرِيدُ أَنْ تُصِيبَ الْيَوْمَ السُّنَّةَ فَأَقْصِرْ الْخُطْبَةَ وَعَجِّلْ الصَّلَاةَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ صَدَقَ

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: عرفات میں خطبہ مختصر ہونا چاہیے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3009.   حضرت سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ عرفے کے دن، جونہی سورج، ڈھلا، حجاج بن یوسف کے پاس آئے۔ میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ وہ فرمانے لگے: اگر تو سنت پر عمل کرنا چاہتا ہے تو ابھی (خطبے اور نماز کے لیے) چل۔ وہ کہنے لگا: اس وقت؟ انھوں نے فرمایا: ہاں۔ حضرت سالم نے کہا: میں نے حجاج سے کہا: اگر تو آج سنت پر عمل کرنا چاہتا ہے تو خطبہ مختصر کرنا اور نماز جلد شروع کرنا۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے (بطور تصدیق) فرمایا: اس نے درست کہا۔