باب: عرفات سے واپسی کے وقت سکون واطمینان اختیار کرنا چاہیے
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Command To Be Tranquil When Departing From 'Arafat)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3020.
حضرت فضل بن عباس ؓ سے، جو کہ آپ کے پیچھے سواری پر بیٹھے تھے، روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب (عرفہ سے مزدلفہ کی طرف) لوٹے تو عرفے کی شام اور مزدلفہ کی صبح لوگوں کو فرماتے رہے: ”سکون و وقار اختیار کرو۔“ خود آپ نے اپنی اونٹنی کی مہار کھینچ رکھی تھی حتیٰ کہ جب آپ وادی محسر میں داخل ہوئے جو کہ منیٰ کا حصہ ہے تو آپ نے فرمایا: ”رمی کے لیے خذف کی کنکریوں جیسی (چھوٹی چھوٹی) کنکریاں اٹھانا۔“ رسول اللہﷺ مسلسل لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو رمی کرنا شروع کر دیا۔
حضرت فضل بن عباس ؓ سے، جو کہ آپ کے پیچھے سواری پر بیٹھے تھے، روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب (عرفہ سے مزدلفہ کی طرف) لوٹے تو عرفے کی شام اور مزدلفہ کی صبح لوگوں کو فرماتے رہے: ”سکون و وقار اختیار کرو۔“ خود آپ نے اپنی اونٹنی کی مہار کھینچ رکھی تھی حتیٰ کہ جب آپ وادی محسر میں داخل ہوئے جو کہ منیٰ کا حصہ ہے تو آپ نے فرمایا: ”رمی کے لیے خذف کی کنکریوں جیسی (چھوٹی چھوٹی) کنکریاں اٹھانا۔“ رسول اللہﷺ مسلسل لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو رمی کرنا شروع کر دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
فضل بن عباس رضی الله عنہ سے روایت ہے اور وہ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے اونٹنی پر سوار تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے عرفہ کی شام کو اور مزدلفہ کی صبح کو اپنی اونٹنی روک کر لوگوں سے فرمایا: ”اطمینان و وقار کو لازم پکڑو“ یہاں تک کہ جب آپ وادی محسر میں داخل ہوئے، اور وہ منیٰ کا ایک حصہ ہے، تو فرمایا: ”چھوٹی چھوٹی کنکریاں چن لو جسے انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کے درمیان رکھ کر مارا جا سکے“ تو رسول اللہ ﷺ برابر تلبیہ پکارتے رہے، یہاں تک کہ آپ نے جمرہ عقبہ کی رمی کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Al-Fadl bin Abbas, who rode behind the Messenger of Allah, that: on the eveing of Arafat and on the morning of Jam (Al-Muzdalifah), when they departed, the Messenger of Allah said to the people: "You must be tranquil," and was reining in his she-came. Then, when he was in Muhassir, which is part of Mina, he said: "You have to look for pebbles the size of date stones of fingertips," with which to stone the Jamrat. And the Messenger of Allah continued to recite the Talbiyah until he stoned Jamrat Al-'Aqabah.