قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ الْأَمْرُ بِالسَّكِينَةِ فِي الْإِفَاضَةِ مِنْ عَرَفَةَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3020 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَكَانَ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي عَشِيَّةِ عَرَفَةَ وَغَدَاةِ جَمْعٍ لِلنَّاسِ حِينَ دَفَعُوا عَلَيْكُمْ السَّكِينَةَ وَهُوَ كَافٌّ نَاقَتَهُ حَتَّى إِذَا دَخَلَ مُحَسِّرًا وَهُوَ مِنْ مِنًى قَالَ عَلَيْكُمْ بِحَصَى الْخَذْفِ الَّذِي يُرْمَى بِهِ فَلَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى الْجَمْرَةَ

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: عرفات سے واپسی کے وقت سکون واطمینان اختیار کرنا چاہیے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3020.   حضرت فضل بن عباس ؓ سے، جو کہ آپ کے پیچھے سواری پر بیٹھے تھے، روایت ہے کہ رسول اللہﷺ جب (عرفہ سے مزدلفہ کی طرف) لوٹے تو عرفے کی شام اور مزدلفہ کی صبح لوگوں کو فرماتے رہے: ”سکون و وقار اختیار کرو۔“ خود آپ نے اپنی اونٹنی کی مہار کھینچ رکھی تھی حتیٰ کہ جب آپ وادی محسر میں داخل ہوئے جو کہ منیٰ کا حصہ ہے تو آپ نے فرمایا: ”رمی کے لیے خذف کی کنکریوں جیسی (چھوٹی چھوٹی) کنکریاں اٹھانا۔“ رسول اللہﷺ مسلسل لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرہ عقبہ کو رمی کرنا شروع کر دیا۔